کراچی (این این آئی) کراچی کے میئر وسیم اختر سے سینٹرل جیل میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کی ہیں، یہ تحقیقات سانحہ 12 مئی اور 22اگست کے واقعات کے تناظر میں کی گئی ہیں، سانحہ 12 مئی سے متعلق اہم سوال پر وسیم اختر جواب نہ دے پائے۔ذرائع کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سینٹرل جیل میں تفتیش کی ہے، وسیم اختر سے سانحہ 12 مئی، 22اگست کے واقعات اور متحدہ قائد کی تقریر سے متعلق سوالات کیے گئے، جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 22اگست کو جب متحدہ قائد نے تقریر کی تو کہاں تھے۔؟؟وسیم اختر کا جواب تھا میں 90 پر تھا وہیں تقریر سنی جو ہتک آمیز اور غلط تھی، تقریر غلط ہونے کے باوجود میں متحدہ قائد کا کچھ نہیں کر سکتا تھا، اس لیے خاموش رہا، میں دو سے تین دہائیوں سے ایم کیو ایم سے وابستہ ہوں میرے سیاسی کیریئر کا معاملہ تھا، وسیم اختر نے کہا کہ الطاف حسین کو ایسی تقریر نہیں کرنا چاہیے تھی۔جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ متحدہ قائد کے را سے تعلقات کے بارے میں کب علم ہوا۔ وسیم اختر نے کہا کہ 22اگست کی تقریر کے بعد مجھے یہ محسوس ہوا کہ متحدہ قائد کے دشمن ایجنسیز سے رابطے ہوسکتے ہیں۔ جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ متحدہ قائد حب الوطن ہیں یا غدار تو وسیم اختر کا جواب آیا کہ میرے خیال میں الطاف حسین غدار ہیں۔جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 12 مئی2007 کو چیف جسٹس کی آمد پر سیکورٹی سپروائزر کون تھا۔ وسیم اختر کا جواب تھا کہ 12 مئی 2007 کی سیکورٹی میں نے سپروائز کی، ان سے پھر سوال کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سابق چیف جسٹس کی آمد سے قبل کیا رپورٹ دی؟؟وسیم اختر کا جواب تھا کہ رپورٹ دی گئی تھی کہ سابق چیف جسٹس پاکستان آئیں گے اور ہائی کورٹ جائیں گے، یہ بھی اطلاع دی گئی تھی کہ سیاسی جماعتیں بھی شہر بھر میں ریلیاں نکالیں گی، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ تصادم ہوسکتا ہے، بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور دہشتگردی ہوسکتی ہے، جے آئی ٹی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپ کو دو تجاویز دیں کہ یا تو سابق چیف جسٹس آمد موخر کرادیں یا ایم کیو ایم ریلی نہ نکالے، آپ نے کیا کیا؟وسیم اختر نے جواب دیا کہا کہ متعلقہ حکام کو بتایا گیا لیکن چیف جسٹس کی آمد موخر نہیں کی گئی اسی طرح تمام صورتحال کے باوجود الطاف حسین کی واضح ہدایت تھی کہ ریلیاں نکالی جائیں۔ جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ 12 مئی 2007 کو پولیس کو غیر مسلح کیوں کیا گیا۔ اس سوال کا منتخب میئر کراچی وسیم اختر اس سوال کا خاطر خواہ جواب نہ دے سکے۔
وسیم اختر پھنسے تو برے پھنسے،بڑا اعتراف،الطاف حسین کون ہے؟حیرت انگیز جواب
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا سہولت کار اور ہینڈلر گرفتار
-
میانوالی ،بہنوئی نے بیوی کی موجودگی میں گھر سے نکال کر سالی(سسٹر ان لا)سے بھی ...
-
سینیٹر افنان اللہ کی نواز شریف سے ملنے کی کوشش، پنجاب پولیس کا DSP بیچ ...
-
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت میں اچانک بڑا اضافہ
-
’تمہارے باپ کی لاش سوٹ کیس میں ہے‘، شوہر کو قتل کرکے بیٹی کو اطلاع ...
-
مسافر بس کھائی میں گرنے سے 37 افراد ہلاک
-
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی
-
سری لنکا کیخلاف پہلا ون ڈے: آئی سی سی نے پاکستان ٹیم پر جرمانہ عائدکر ...
-
صبا قمر اور عثمان مختار کے ڈرامے میں بولڈ مناظر نے سوشل میڈیا پر طوفان ...
-
آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہونگے،عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،اب آرمی ...
-
پی ٹی ایم رہنماؤں نوراللہ ترین، حنیف پشین کی جانب سے قومی ترانے کی بے ...
-
سونے کی قیمت میں تاریخی اضافہ، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا سہولت کار اور ہینڈلر گرفتار
-
میانوالی ،بہنوئی نے بیوی کی موجودگی میں گھر سے نکال کر سالی(سسٹر ان لا)سے بھی نکاح کر ڈالا
-
سینیٹر افنان اللہ کی نواز شریف سے ملنے کی کوشش، پنجاب پولیس کا DSP بیچ میں آگیا، روکنے کی کوشش، نواز...
-
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت میں اچانک بڑا اضافہ
-
’تمہارے باپ کی لاش سوٹ کیس میں ہے‘، شوہر کو قتل کرکے بیٹی کو اطلاع دینے والی قاتل ماں فرار
-
مسافر بس کھائی میں گرنے سے 37 افراد ہلاک
-
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی
-
سری لنکا کیخلاف پہلا ون ڈے: آئی سی سی نے پاکستان ٹیم پر جرمانہ عائدکر دیا
-
صبا قمر اور عثمان مختار کے ڈرامے میں بولڈ مناظر نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کردیا
-
آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہونگے،عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،اب آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع...
-
پی ٹی ایم رہنماؤں نوراللہ ترین، حنیف پشین کی جانب سے قومی ترانے کی بے حرمتی
-
سونے کی قیمت میں تاریخی اضافہ، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
-
راولپنڈی’ کھانے کا بل مانگنے پر گاہک کی ہوٹل ملازم پر فائرنگ
-
زیرسمندر 23 نئے تیل وگیس ذخائر تلاش کرنے کی منظوری















































