اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی رؤف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ حکومتی اہلکاروں نے نادرا کے ایک بڑے افسر کے والد کو اغواء کر لیا تھا جنہیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مداخلت پر رہا کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ نادرہ کے ایک سینئر افسر نے موجودہ حکومت کی سن 2013ء کے الیکشن میں کی جانے والی دھاندلی سے متعلق ثبوت منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا تو اس کے والد کو اغواء کر لیا گیا جس کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خصوصی مداخلت پر اس کی جان بخشی ہوئی اور والد کی رہائی کے بعد اسے فوری طور پر ملک سے باہر جانا پڑا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی نے الزام لگایا کہ سپیکر قومی اسمبلی جو کہ 2002 میں اسمبلی میں آئے ان کی قسمت بہت اچھی تھی کیونکہ نادرا کے چیئرمین ان کے بیٹے کے کلاس فیلو نکل آئے جن کی مدد کی وجہ سے ان کی بچت ہو گئی۔ عثمان مبین صاحب نے جو جو کھیل کھیلے وہ بہت لمبی کہانیاں ہیں اوران کے کریڈٹ پر بہت بڑا سکینڈل بھی موجود ہے ۔رؤف کلاسرا نے کہا کہ ایک سنیئر مگر نوجوان افسر نے جب ان تمام افراد کی ملی بھگت کو لیک کرنے کی کوشش کی اور دھاندلی کے ثبوت منظر عام پر لانے کی کوشش کی تو اس کے والد کو اغواء کر لیا گیا جس میں ریاستی افراد بھی شامل تھے
رؤف کلاسرا نے انکشاف کیا کہ والد کے اغواء کے بعد اس نوجوان کے ساتھ بہت سے مذاکرات ہوئے لاکھ منت سماجت کے باوجود جب اس کے والد کی جاں بخشی نہ ہوئی تو بالآخر پہلے جی ایچ کیو اور پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بذات خود دخل دینا پڑا جس کے بعد اس نوجوان سے قسمیں لیں گئیں کہ وہ جو کچھ بھی جانتا ہے وہ کبھی کسی کے سامنے بیان نہیں کرے گا اور اس کے بعد اسے خاموشی سے ملک چھوڑ کر جانے پر مجبور کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری لوگ غٰر جمہوری حرکتوں کے ذریعے جب اپنی کرسیاں بچانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ اس سلسلے میں ہر حد سے گزر جاتے ہیں۔
دھاندلی کی کہانی میںایمانداری مہنگی پڑ گئی،جنرل راحیل شریف کی مداخلت کے بعد کیا ہوا؟حیرت انگیزانکشاف
6
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں