کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف سندھ میں کرپشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈائن بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے ، لارکانہ تو پیپلز پارٹی کا اپنا شہر ہے ، حکومت کو آٹھ سال میں لگائے گئے فنڈز کا حساب دینا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور کے خلاف درخواست دائر کی گئی جس میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ 2008 سے اب تک سندھ میں سالانہ ترقیاتی فنڈز کی مد میں 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میںسے ایک بڑا حصہ فریال تالپور کی ملی بھگت سے کرپشن کی نظر ہو گیا ہے۔ جس پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سید سجاد علی شاہ نے کہا کہ اتنی رقم تو پورے سندھ میں پچھے آٹھ برس کے دوران نہیںلگائی گئی حکومت کو گزشتہ آٹھ برس کے دوران خرچ کی گئی تمام رقم کا حساب دینا ہو گا۔انہوں نے مزید سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈائن بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے اور لاڑکانہ تو پیپلز پارٹی کا اپنا گھر ہے اس نے اسی کا یہ حال کر ڈالا۔
جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ یہ کیس بدنام کرنے کی ایک سازش اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے اگلی پیشی پر حکومت کو اخراجات کی تفصیل جمع کروانے کا حکم جاری کر دیا ۔
“ڈائن بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے ، لاڑکانہ تو پیپلز پارٹی کا اپنا شہر ہے” سپریم کورٹ کے فریال تالپور کرپشن کیس سماعت کے دوران ریمارکس
2
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں