تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو شدید دھچکا, سینکڑوں ساتھی اچانک ساتھ چھوڑ گئے

31  اگست‬‮  2016

مردان(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو شدید دھچکا۔ پیر آباد دوبئی اڈہ بخشالی کے سینکڑوں افراد نے تحریک انساف اور پیپلز پارٹی سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کیا۔ اس سلسلے میں ایک شمولیتی جلسے کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کے مہمان خصوصی سابقہ ایم این اے ضلعی عوامی نیشنل پارٹی اور ضلع ناظم اعلیٰ مردان حمایت اللہ مایار تھے۔ شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حمایت اللہ مایار نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ سے ان کا کوئی سرو کار نہیں ہے۔ انکی نظر صرف پنجاب پر ہے۔ پی پی پی سند ھ اور مسلم لیگ پنجاب تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ عمران خان صوبے کے مسائل حل کرنے کے بجائے دھرنوں پر خرچہ کر رہے ہیں ۔
صوبے کے عوام سمجھ گئے ہیں کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کرپشن کے خاتمے کی باتیں کر رہے ہیں۔ صوبے کا ہیلی کاپٹر استعمال کررہے ہیں یہ کرپشن نہیں؟ صوبے کے وسائل پر انکا کوئی حق نہیں ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے صوبہ کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ صوبے کی قیمتی پتھروں کا ٹھیکہ جہانگیر ترین کو دیا ہے۔ جنگلات کا ٹھیکے اپنے چہیتوں کو دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردان میڈیکل کمپلیکس میں OPDکے چٹ 10روپے کے بجائے اب 150روپے میں ملے گا۔ جبکہ 30روپے کا ٹیسٹ 200روپے میں کیا جائے گا۔ عوام کو ریلیف کے بجائے مزید اذیت دے رہی ہے۔ تحریک انصاف حکومت مالی، انتظامی بحران کا شکار ہے۔ ANPدور کے ترقیاتی کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ اربوں کے ترقیاتی کاموں کے لئے کروڑ دو کروڑ فنڈز دیتے ہیں۔ تین سالوں کے منصوبہ میں 40سالوں میں پورے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی نے پختون قوم کی بقاء وسلامتی کے لئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔ پختون قوم کے مسائل صرف ANPحل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پختون قوم متحد ہو کر اے این پی کے اس سرخ جھنڈے تلے آکر یکجا ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کا کام ادھورا پڑا ہے سکولوں میں سینکڑوں اساتذہ کی پوسٹیں خالی پڑیں ہیں ۔ ہم نے KPKکے ہر ضلع میں یونیورسٹی ، کالجز بنائیں، بجلی کے NFCایوارڈ وفاق سے لئے ہیں۔
اب پی ٹی آئی کی حکومت پر بند کر دیا ہے۔ انکی نہ اہلی ہے۔ بیوروکریٹ کو بے جا تنگ اور وزراء انکو گالیاں دیتے ہیں ۔ ہسپتالوں کا نظام درہم برہم ہے انہوں نے آخر میں مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہونے والے سجید، نعمان خان، ذاکر خان ، زرین، حمید اللہ ، محمد الیاس، انور شاہ ، سرور شاہ، محمد اسلام مہمند ، امین اللہ ، طفیل خان، احتشام، گل میر بابو ، کاشف خان ، رئیس خان، بلال خان، جلا ل خان ، قدیر خان، ابرار خان، عثمان گل، گل شیر خان ، نور محمد زاہد گل، ابراہیم، عمران ، حکیم خان، جانس خان و دیگر کو سرخ ٹوپیاں پہنائی اور مبارکباد دی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…