ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہ تو ہونا ہی تھا۔۔۔نواز شریف شدید مشکل میں  تحر یک انصاف نے سپریم کورٹ میں بڑا’پتا‘ پھینک دیا 

datetime 29  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما لیکس کے مسئلے پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے ، وزیر اعظم نواز شریف ،کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے نام بھی پٹیشن میں شامل کیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی طرف سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ پوری قوم کے لیے باعث تشویش ہے، درخواست میں وزیراعظم اور فیملی ممبران کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست کے متن کے مطابق پاناما لیکس کا معاملہ قومی اور عوامی مفاد کا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جائیدادیں مریم نواز اور حسین نواز کی ہیں تو اثاثوں میں ڈکلیئر کیوں نہیں کیاگیا، وزیر اعظم نے 2013کے انتخابات میں مریم اور حسین نواز کو زیرکفالت ظاہر کیا،وزیراعظم نوازشریف کی پراپرٹی سے متعلق دستاویزات بھی منسلک ہیں ،وزیراعظم نواز شریف نے لندن کی پراپرٹی 1993اور 1996میں خریدی، وزیراعظم نے ایوان میں کہا کہ پراپرٹی 2005میں خریدی ، سیکرٹری داخلہ، قانون،چیرمین نیب کو لوٹی ہوئی رقم کی واپسی کا حکم دیا جائے،اورنواز شریف اور ان کی فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، پاناما لیکس معاملے کی تحقیقات کی جائیں، پی ٹی آئی کی طرف سے یہ موقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ آف شورکمپنیوں کے معاملے پر وزیر اعظم اور اہلخانہ کے بیانات میں تضاد ہے۔ چیئرمین نیب کو لوٹی رقم واپس لانے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ ، قانون، نیب اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل و رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ پاناما لیکس ایشو پر وزیراعظم نواز شریف ، انکے داماد کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
نوا ز لیگ کے خلاف پٹیشن کا پہلا ڈرافٹ عرفان قادر نے تیار کیا تھا جس میں ترامیم انہوں نے کی ہیں تاہم تحریک انصاف کی پٹیشن جماعت اسلامی کی پٹیشن سے مختلف ہو ہے جس میں پوری قوم کے حقوق کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹیشن چیف جسٹس کے سامنے پیش کی جائے گی اور فیصلہ وہ کریں گے، پٹیشن میں چیئرمین نیب کے خلاف کارروائی اور ایف بی آرکو تحقیقات کا پابند بنانے کی استدعا کی گئی ہے اور پٹیشن میں کوئی سقم باقی نہیں رہا ،20 کروڑ عوام کا سوال ہے جو ہم عدالت میں لیکر جارہے ہیں اور سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی بات سننے کی مجاز ہو گی۔نعیم بخاری نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا عدالت آنے کیلئے بنیادی حقوق اورعوامی مفاد کا نکتہ ہونا چاہئیے۔پٹیشن میں ایف بی آرکی جانب سے پانامامعاملے کی تحقیقات نہ کرنیکا نکتہ شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سارے کیس کا دارومدار وزیراعظم کی 16 مئی کی تقریر پر ہے ،اگر اسٹیل مل 9 ملین ڈالر کی بیچی تو بتایا کیوں نہیں گیا ،دبئی میں اسٹیل مل کے لیے رہ نما لیگ باہر کیسے لے کر گئے ۔نعیم الحق نے کہا کہ پٹیشن سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے پاس جائے گی ،جس کے بعد وہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کریں گے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…