لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کو سکولوں سے پک اینڈ ڈراپ فراہم کرنے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکار تعنیات کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ کہتے ہیں شہریوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب بھرمیں بچوں کے اغوا کے واقعات میں کمی نہیں آرہی۔ 310 بچے ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ پنجاب حکومت نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری سکولز نے عدالت کو بتایا کہ اے پلس اور اے کیٹگری کے 6000 سکولز میں سی سی ٹی وی کیمرے اور میٹل ڈی ٹیکٹر سمیت تمام انتظامات مکمل ہیں۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سکولز انتظامیہ کے انتظامات سے مطمئن نہیں سکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا جائے۔
چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ بچوں کے اغواکے واقعات لمحہ فکریہ ہیں ، ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کواسکولوں سیپک اینڈ فراہم کرنے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا حکم دیدیا۔ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈز میڈیکل کالج ڈاکٹر فیصل مسعود نے بتایاکہ بچوں کے گردے نکالنے کے لیے وقت انتہائی محدود ہوتا ہے۔ بچوں کے اعضا کی پیوند کاری کا کوئی وقوعہ سامنے نہیں آیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر بچوں کی بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹ پنجاب حکومت سے طلب کرلی کیس کی مزید سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔
’’چیف جسٹس سب پر بازی لے گئے‘‘ سکول جانے والے بچوں کیلئے فوری یہ کام کریں حکومت کو ایسا حکم جاری کر دیا کہ جان کر خوش ہو جائیں گے
26
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں