چمن ( این این آئی )چمن میں پاک افغان سرحدپرآمدورفت کے مرکزی گیٹ باب دوستی بدھ کوچھٹے روزبھی بندرہی باب دوستی کھولنے سے متعلق تین فلیگ میٹنگزکے انعقادکے بعدبدھ کوپاک افغان سرحدسیکورٹی حکام کے درمیان سے باضابطہ رابطہ نہیں ہواجبکہ باب دوستی کھولنے سے متعلق سیکورٹی حکام کہناہے کہ باب دوستی کھولنے کیلئے ہم نے اپنامؤقف دیدیاہے کہ 18اگست کے واقعے پرافغان حکام باضابطہ معذرت اورمعافی لے جبکہ افغان علاقوں میں افغان سیکورٹی فورسزقانونی دستاویزات رکھنے والے پاکستانی تاجروں اورمزدورپیشہ افرادکوتنگ کرنے حراست میں لینے اورڈی پورٹ کرنے کاسلسلہ بھی فوری طورپربندکردے پاکستانی حکام کایہ بھی کہناہے کہ بھارت نوازی میں پاک افغان دوطرفہ تعلقات متاثرکرنے میں اسپین بولدک کے سرحدی فورسزکابڑاہاتھ ہے پاکستان نے ہمیشہ سرحدپرتعینات فورسزہویاسرحدی قبائل ان کودوستی کاثبوت دی ہے اورسرحدپرہرقسم کی سہولیات فراہم کی ہے تجارت کوہم نے ہی فروغ دیاہے لیکن دوسری جانب افغان سرحدی حکام مسئلے کے حل کیلئے کوئی خاطرخواہ تجاویزسامنے نہیں لاسکے ہیں اورنہ ہی پاکستانی تجاویزپراپناواضح مؤقف پیش کیاہے جس کی وجہ سے باب دوستی کھولنے سے متعلق ڈیڈلاک برقرارہے ادھرگزشتہ روزایک بارافغان فورسزنے اسپین بولدک اورقندہارمیں کام کرنے والے 72پاکستانیوں کوڈی پورٹ کردیاہے افغان فورسزکے ہاتھوں حراست میں لینے کے بعدپاکستانی مزدوروں کاکہناتھاکہ انہیں فورسزنے تشددکانشانہ بنایااورانتہائی نامناسب رویہ اپنایاگیابعض پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی چھین لینے کے بعدپھاڑدیئے گئے تھے پاکستانی مزدوروں کایہ بھی کہناتھاکہ وہ ویزہ اورپاسپورٹ پرافغانستان گئے تھے جبکہ وہاں پرافغانیوں کے ورک پرمٹ بھی ان کے پاس موجودتھا