اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا میں تبدیلی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ،صوبے بھر میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے 2016کی پہلی سہ ماہی میں 1185بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا میں صحت کے شعبہ میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے 2016کی پہلی سہ ماہی میں 1185بچے اسہال اور خسرے جیسی مہلک بیماریوں کا شکار ہوکر جاں بحق ہوگئے ۔خیبرپختونخوا میں موجودڈاکٹروں کی تنظیم کے صدر ڈاکٹر امین جان گنڈا پور کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچے اسہال اور خسرے جیسی بیماریوں کا شکار ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہزار میں 70بچے پیدائش کے بعد جاں بحق ہوجاتے ہیں اوریہ اعداد وشمار تشویشناک ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ اعداد وشمار تو سرکاری طور پر جاری کئے گئے لیکن صورتحال اس سے زیادہ مختلف ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت کے بڑھتے واقعات کو حفاظتی ٹیکوں ،مناسب نگہداشت ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دودھ پلانے کی حوصلہ افزائی سمیت دیگر اقدامات سے کم کیا جاسکتا ہے ۔اعداد وشمارکے مطابق بچوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں ہوئی جہاں پر 2016کی پہلی سہ ماہی میں 155بچے اپنی پہلی سالگرہ نہ منا سکے ۔اعداد وشمار کے مطابق مردان میں 152،ایبٹ آباد میں 143،صوابی میں 129،سوات میں 107بچے اپنی پہلی سالگر ہی نہ منا سکے ۔