اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ الطاف حسین کے بیان پر مقدمات کے بجائے پاکستان حکومت کو سخت احتجاج ریکارڈ کرانا ہو گا پابندی اپنی جگہ، کسی بھی پولیٹیکل ورکر کے لئے پارٹی میں رہنا ممکن نہیں ہو گا،یہ ہر محب وطن پاکستانی سیاستدان کے دل کی آواز ہے، پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا پاکستان کے اندر ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں، کہ کشمیر کو بھول جائیں،ایم کیو ایم میں بہت اچھے سیاسی ورکرز موجود ہیں، سیاسی کیریئر بچانے کے لئے الطاف حسین سے علیحدگی کا اعلان کریں، الطاف حسین برطانوی شہری ہیں، پاکستان کی شہریت تو الطاف حسین نے کل خود ختم کر دی ہے،جب ملک کی پر بات آجائے تو اپوزیشن اور حکومت ثانوی ہو جاتی ہے، سب سے پہلے پاکستان کی بات ہونی چاہئیے۔
منگل کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل کوئی تبصرہ نہیں کیا الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر پر، قابل افسوس اور قابل مذمت ہے،الطاف حسین برطانوی شہری ہیں، پاکستان کے خلاف بتطانوی زمین استعمال کی جا رہی ہے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہئیے پاکستان اور اس کی ریاست پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا پاکستان کی حکومت فوری طور پر برطانوی ھائی کمشنر کو طلب کرکے ا حتجاج کرے پیپلزپارٹی سمیت کوئی بھی جماعت الطاف حسین کی اس طرح کی بات برداشت نہیں کرسکتی یہ بہت بڑی سازش نظر آرہی ہے پہلے کوئٹہ اور اب کراچی میں جو الطاف حسین کہہ رہا ہے۔ اس میں بھارت ملوث ہے برطانیہ کو احتجاجی خط لکھنے کی ضرورت نہیں. انہیں واضح کہا جائے کہ ان کی زمین ہمارے ملک کے خلاف استعمال ہوئی ہے۔ ایم کیوایم کے کارکنان کو سوچنا چاہئے کہ اب ان کو کیا کرنا ہے۔
الطاف حسین کے بیان پر مقدمات کی بجائے کیا کرنا چاہیے؟ پیپلز پارٹی نے حکومت کو حل بتا دیا
23
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں