چمن(آئی این پی) پاک افغان بارڈر پر باب دوستی اتوار کو چوتھے روز بھی بند رہا۔ پاک افغان سرحد کی بندش سے تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ گذشتہ روز افغان فورسزکی درخواست پر پاکستان اور افغانستان کی فورسزکی فلیگ میٹنگ بھی بے نتیجہ ختم ہوئی۔تفصیلات کے مطابق چمن میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی پرچم کی توہین اور باب دوستی پر افغان شہریوں کے پتھراؤ کے باعث آج چوتھے روز بھی پاکستانی فورسز نے بہ طور احتجاج پاک افغان سرحد کو بند کر رکھا ہے جس کے باعث دو طرفہ تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ بارڈر پر کھڑے پَھلوں کے ٹرک میں موجود پھل خراب ہونے کا اندیشہ بڑھتا جا رہا ہے۔سرحد کے دونوں جانب نیٹوں کنٹینرز اور مال بردار ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہے سرحد کی بندش سے تاجروں اور پاک افغان عوام کو سخت مشکلات کا سامنا دوسری جانب چمن میں انجمن تاجران کے صدر صادق خان اچکزئی نے کہا کہ باب دوستی کے راستے روزانہ بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد و رفت ہوتی ہے جو دو روز سے بند ہے۔انھوں نے کہا کہ سرحد کی بندش کی وجہ سے بڑی تعداد میں گاڑیاں بھی دونوں جانب کھڑی ہیں۔انجمن تاجران چمن کے صدر صادق خان اچکزئی نے سرحد کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال سے جہاں افغانستان سے علاج معالجے کے لیے پاکستان آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے وہاں سپین بولدک میں قائم منڈی میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔ایک اندازے کے مطابق پاک افغان سرحد پر قائم دوستی گیٹ کے ذریعے روزانہ تقریبا 18ہزار افراد ایک سے دوسرے ملک آتے جاتے ہیں، جن میں پاکستان اور افغانستان کے تاجروں کے علاوہ عام شہری اور افغان مریضوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔