جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

لاہور،شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا،تین منزلہ مکان کی خستہ حال چھت گرنے سے تین بچیاں اور دو خواتین جاں بحق ،سات زخمی

datetime 21  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور کے گنجان آباد علاقے دہلی گیٹ میں شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا،تین منزلہ مکان کی خستہ حال چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر تین بچیاں اور دو خواتین موت کی آغوش میں چلی گئیں جبکہ سات افراد شدید زخمی ہو گئے ،مرنے والوں میں دلہن کی ماں اور دو بہنیں بھی شامل ہیں ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔بتایا گیا ہے کہ لاہور کے قدیمی علاقے اکبری گیٹ میں مسجد وزیر خان کے قریب واقع محمد ضمیر نامی شخص کے گھر میں بیٹی کی شادی کی تقریب جاری تھی ۔ اہل خانہ اور مہمان رات گئے تک ہنسی خوشی مہندی کی رسم ادا کرتے رہے اور جیسے ہی تقریب ختم ہونے کے بعد سونے کی تیاری شروع کی گئی تو تین منزلہ مکان کی خستہ حال چھت زور دار دھماکے سے گر گئی۔ چھت گرنے کی اطلاع پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کر دیں جبکہ امدادی اداروں کی ٹیمیں بھی موقع ر پہنچ گئیں جنہوں نے ملبہ ہٹا کر ملبے کے نیچے سے پانچ لاشوں اور سات زخمیوں کونکال کر میو ہسپتال منتقل کیا ۔ جاں بحق ہونے والوں میں 16سالہ دعا ،9سالہ اقصیٰ،25سالہ مہوش،5سالہ ماہ نور اورچالیس سالہ تفصیلہ ا بیگم شامل ہیں۔ مرنے والوں میں دلہن کی ماں اور دو بہنیں بھی شامل ہیں۔اندرون شہر کی تنگ گلیوں کے باعث ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائیوں میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ورثا ء اور اہل علاقہ نے حادثے کا ذمہ داروالڈ سٹی اتھارٹی کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں لیکن والڈ سٹی اجازت نہیں دیتی۔گھر کے مالک ضمیر کا کہنا ہے کہ اس نے تقریباً ایک سال قبل مکان کی دوبارہ تعمیر کے لئے درخواست دی تھی تاہم لاہور انتظامیہ نے نہ تو مکان بنانے کی اجازت دی اور نہ ہی تعمیر کے لئے خود کوئی انتظام کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کو علاج معالجے کی ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونیوالی ماں اور دو بیٹیوں کی نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی ۔ ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والی تنصیلہ اوراس کی د و بیٹیوں اقصیٰ اورماہ نور کی نماز جنازہ مسجد وزیر خان میں ادا کی گئی جس میں عزیز واقارب اور اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی نماز جنازہ کے تینوں کو آہوں اور سسکیوں میں لاری اڈا قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا ۔قبل ازیں جب ماں اور دو بیٹیوں کے جنازے اٹھائے گئے تو کہرام برپا ہوگیا اور رشتہ دار خواتین دھاڑیں مار کرروتی رہیں جس سے فضا ء سوگوار ہوگئی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…