پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان حساس شہرمیں زہریلی چیز کھانے سے سکول کے 90بچے بے ہوش، ہسپتال منتقل کر دیا گیا

datetime 17  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاراچنار (این این آئی)پاراچنار میں زہریلے پاپڑ کھانے سے سکول کے نوے بچوں کو بے ہوشی کے عالم میں ہسپتال پہنچادیا گیا ، انتظامیہ نے سکول کو سیل کرکے چوکیدار کو گرفتار کرلیا۔ پولیٹیکل حکام اور ہسپتال ذرائع کے مطابق پاراچنار شہر سے سات کلو میٹر دور کڑمان کے ایک نجی سکول میں بچوں نے کینٹین سے پاپڑ کھائے اور پانی پیا جس کے بعد بچے بے ہوش ہونا شروع ہوگئے نجی سکول کے نوے سے زائد بچوں اور بچیوں کو اب تک ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار پہنچا دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لائے گئے بچے زہریلی اشیاء کھانے سے متاثر ہوگئے ہیں تاہم علاج ملنے کے بعد متاثرہ بچوں کی حالت بہتر ہورہی ہیں سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل سکول میں اس قسم کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ متاثرہ بچوں اور بچیوں نے میڈیا کو بتایا کہ پاپڑ کھانے اور پانی پینے کے بعد انہیں قے آنا شروع ہوگئے اور وہ بے ہوش ہوگئے۔ پولیٹکل آفیسر شاہد علی خان کا کہنا تھا کہ سکول کو سیل کردیا گیا ہے اور سکول کے چوکیدار کو حراست میں لیکر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ سماجی رہنما ابرار حسین جان نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے انتطامیہ سے مطالبہ کیا کہ شہر اور تعلیمی اداروں کے کنٹینوں کو غیر معیاری خوراک کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…