کراچی (این این آئی)چوہدری نثار علی خان کو صرف افراد نظر آرہے ہیں ،ان میں ایک ڈاکٹرعاصم حسین ہیں اور دوسری ایان علی ہے،سردار لطیف کھوسہ کا الزام،سندھ ہائی کورٹ میں معروف ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ دینے والا بینچ ہی سماعت کرے گا ۔ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ایان علی کو انسپکٹر اعجاز قتل کیس میں پھنسایا جارہا ہے ۔سپریم کورٹ نے ایان علی کی درخواست 2ہفتے میں نمٹانے کا حکم دیا تھا لیکن وفاقی حکومت کے کسی نمائندے سے ایان علی کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ۔کیس کی مزید سماعت 18اگست کو جسٹس احمد علی ایم شیخ پر مشتمل بینچ کرے گا ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوےء سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بازاری زبان استعمال کررہے ہیں ۔ان کا کھال اتارنے سے متعلق بیان وکلاء کی توہین ہے ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کو صرف افراد نظر آرہے ہیں ،ان میں ایک ڈاکٹرعاصم حسین ہیں اور دوسری ایان علی ہے ۔حکمرانوں نے اپنے بچوں کی تجوریاں بھرلی ہیں لیکن چوہدری نثار علی خان پانامہ لیکس کے حوالے سے کسی تحقیقات کے لیے تیار نہیں ہیں ۔پش اپس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سردار لطیف کھوسہ جذباتی ہوگئے اور کہا کہ ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے اور حکمران پش اپس کی باتیں کررہے ہیں ۔