لاہور(این این آئی ) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کی سیاست میں اگلے 25روز کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2016ء حکومت کے خاتمے کا سال ہے ،نو ا ز شریف کے پاس چوہدری نثار کے علاوہ کوئی بھی نیٹ اینڈ کلین وزیر نہیں اس لیے چوہدری نثار کا رویہ ایسا ہے ، پاکستان مسلم لیگ (ن) میں 70 کے قریب اراکین اسمبلی کنا رے پر کھڑے سیٹی کے انتظار میں ہیں ، اگر چوہدری نثار بھی سیٹی ما ریں تو ان کے ساتھ 30سے 40اہم اراکین کھڑے ہو سکتے ہیں ۔پیر یامنگل کو نواز شریف کی نااہلی کیلئے ریفرنس دائر کرنے جا ؤ ں گا۔ ایک انٹر ویو میں شیخ رشید نے کہا کہ اسحاق ڈار کا غذو ں کو بدلنے کے دنیا کے سب سے بڑے ماہر ہیں ، انہوں نے آئی ایم ایف کو دئیے جانے والے کا غذات میں ردو بدل کیا اور جس پر حکومت پاکستان کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ۔ موجودہ حکومت مقامی بینکوں سے بے پناہ قرضہ لے رہی ہے اور اسکی وجہ سے نوٹ چھاپے جائیں گے جس کاسارا بوجھ غریب پر پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نو ا ز شریف کے پاس چوہدری نثار کے علاوہ اتنا نیٹ اینڈ کلین وزیر نہیں اس لیے چوہدری نثار کا رویہ ایسا ہے ، پاکستان مسلم لیگ (ن) میں 70کے قریب اراکین کنا رے پر کھڑے ہیں اور صرف سیٹی کے انتظار میں ہیں ، اگر چوہدری نثار بھی سیٹی ما ریں تو ان کے ساتھ 30سے 40اہم اراکین کھڑے ہو سکتے ہیں ۔ نواز شریف کیلئے بحران شروع ہو چکا ہے کیونکہ اس وقت ساری پارٹیاں سڑکو ں پر نکلنے کیلئے تیار ہیں ، نواز شریف کایہ آخری موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے سچ کی وجہ سے حکومت مجھ سے خوفزدہ ہے ، کیونکہ میں غریب اور بے آسرا ء طبقات کی آواز ہو ں ،آج پیر یاکل منگل کو نواز شریف کی نااہلی کیلئے ریفرنس دائر کرنے جا ؤ ں گا۔ پاکستان کی سیاست میں 25دن بہت اہم ہیں ،2016ء موجودہ حکومت کے خاتمے کا سال ہے ، کیونکہ نواز شریف سے نجات کی تحریک چل پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کوئی راء کے خلاف بات نہیں کر سکتا لیکن پاکستان میں اچکزئی جیسے لوگ آزاد پھرتے ہیں ۔حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ، صرف ڈنگ ٹپاؤ پالیسی ہے ۔سول ملٹری تعلقات بہت پیچیدہ چل رہے ہیں، اب تک وزیر اعظم اور آرمی چیف کے مابین70سے زائد میٹنگز ہو چکی ہیں ، اتنی زیا دہ میٹنگز پاکستان کے70سالہ دور میں کسی وزیر اعظم کی آرمی چیف سے نہیں ہوئیں۔ ملک میں لو گوں کے حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ لو گ جیلوں سے ضمانتیں نہیں کرواتے ، کیونکہ بڑی جیل سے چھوٹی جیل بہتر ہے ، وہاں کم ازکم روٹی تو وقت پر ملتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلا ول تو عمران خان کے ساتھ نکلنے کیلئے تیار ہے لیکن عمران خان آن بوررڈ نہیں ، میری خواہش تھی کہ یہ دونوں اکٹھے نکلتے۔ حکومت کے فیصلے کا مجھے علم نہیں لیکن عسکری ادارے آصف علی زرداری کو ملک میں آنے دینے کیلئے تیار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ احتساب میں سب سے بڑی رکاوٹ نوازشریف خود ہیں ،اگر وہ اپنے رویے پر نظرثانی کر لیں تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔