واشنگٹن/اسلام آباد (آئی این پی) امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، امریکہ کشمیر کی متنازع حیثیت کو کئی بار تسلیم کر چکا ہے، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو ڈالرز میں نہیں تولنا چاہیے، ہمارے لئے چین اور امریکہ دونوں اہم ملک ہیں، امریکی کانگریس کے ایک دو ارکان کے بیان پر رائے نہیں دینی چاہیے،پاکستان کچھ معاملات میں امریکہ سے اختلاف بھی رکھتا ہے۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو ڈالرز میں نہیں تولنا چاہیے ۔ دونوں ملکوں کے تعلقات کو ڈالرز میں نہیں تولنا چاہیے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات بہت مظبوط ہیں۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ جان میکن نے پاکستان میں آکر ہماری قربانیاں دیکھیں اور امریکہ جا کر انہیں سراہا۔ آج کل ماضی کے مقابلے میں پاکستان کے امریکہ سے تعلقات اچھے ہیں۔ امریکی کانگریس کے ایک دو ارکان کے بیان پر رائے نہیں دینی چاہیے ۔پاکستان کچھ معاملات میں امریکہ سے اختلاف بھی رکھتا ہے۔امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا امریکہ کو اپنے مفادات کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔ پاکستان اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ توانائی کے شعبے میں امریکہ سے اچھا تعاون ملا ہے اور ڈرون حملوں پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کرتے رہتے ہیں۔ گزشتہ برسوں کی نسبت ڈورن حملوں میں کمی آئی ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہمارے لیے چین اور امریکہ دونوں اہم ملک ہیں۔مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں۔امریکہ کشمیرکی متنازع حیثیت کو کوئی بار تسلیم کرچکا ہے