لاڑکانہ(این این آئی)) اسد کھرل کے فرار کے معاملے پر رینجرز دوسرے روز بھی ان ایکشن، اسد کھرل کے تین نزدیکی ساتھیوں پر پولیس کی مدعیت میں 7 مقدمات درج، وزیر داخلہ کے گھر کے باہر بھی رینجرز کی نفری تعینات، تین گھنٹے سے زائد سخت سنیپ چیکنگ۔ تفصیلات کے مطابق اسد کھرل فرار واقعے میں رینجرز کی جانب سے گذشتہ روز گرفتار کیے جانے والے نزدیکی ساتھی عابد بگھیو پر فتح پور تھانے پر پولیس کی مدعیت میں چار مقدمات درج کرلیئے گئے ہیں مقدمات غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور شراب برآمد ہونے کے دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ اسی طرح اسد کھرل کے مفرور دو ساتھیوں منظور منگن پر باقرانی تھانے پر پولیس کی مدعیت میں دو اور منصور عباسی پر ایک مقدمہ سچل تھانے میں پولیس ہی کی مدعیت میں غیرقانونی اسلحہ اور شراب رکھنے پر درج کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب رینجرس کی جانب سے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی کراچی سے واپسی کے موقع پر ان کے گھر کے باہر ایک بار پھر بھاری نفری نے پہنچ کر سنیپ چیکنگ کا عمل شروع کیا۔ وزیر داخلہ کراچی سے لاڑکانہ پہنچ چکے ہیں جبکہ رینجرس کی جانب سے ان کے گھر کے باہر آنے جانی والی گاڑیوں اور افراد کی تین گھنٹے سے زائد سخت ترین چیکنگ کا عمل بھی جاری رکھا۔ رینجرس نے چیکنگ کے دوران پیپلز پارٹی کے یوسی ٹوف چوسول کے چیئرمین خالد حسین لغاری کو گاڑی سے اتارا اور کچھ دیر موقع پر زیر حراست رکھ کر پوچھ گچھ کی جس کے بعد اسے آزاد کردیا گیا۔