جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

کیا ہونے والا ہے؟حکومت کا اب بہت نقصان ہوگا،خورشید شاہ نے انتبا ہ کردیا

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاکہ ٹی او آر ز کے معاملے پر اپوزیشن نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے ڈیڈ لاک ہے ، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کی بالا دستی پر یقین رکھتی ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ مسائل شاہراہوں اور کسی اور اداروں کی بجائے پارلیمنٹ میں حل ہوں ، ضد بازی کسی طرح بھی حکومت کے حق میں نہیں اور اسے اس کا بہت نقصان ہوگا،ا لیکشن کمیشن کی تشکیل میں فیورٹ ازم نہیں ہونے دیں گے ،میری کوشش ہوگی کہ الیکشن کمیشن میں غیر جانبدار لوگ لانے میں کامیاب ہوجائیں ،مرکزی حکومت آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کیخلاف پروپیگنڈا کررہی ہے ،پیپلز پارٹی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے نوید چوہدری اور دیگر کے ہمراہ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم تو چاہتے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رہے اور تمام مسائل پارلیمنٹ میں بیٹھ کر حل کئے جائیں ناکہ اپنے مسائل کے حل کیلئے عدالتوں میں جایا جائے ۔حکومت اپنی ضد چھوڑ دے ورنہ اس کا ہی نقصان ہوگا ۔ ہم نہیں چاہتے کہ مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پرآنے کی نوبت آئے یا کسی اور اداروں میں جا کر مسائل حل ہوں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ لیکشن کمیشن کی تشکیل میں فیورٹ ازم نہیں ہونے دیں گے اور میری کوشش ہوگی الیکشن کمیشن میں غیر جانبدار لوگ لانے میں کامیاب ہوجائیں ۔اگرایسا ہوگیا تو پھر کوئی بھی نئے الیکشن کمیشن پر انگلی نہیں اٹھا سکے گا۔ اگر معاملہ حل نہ ہوا تو پھر پارلیمنٹ کی حکومت اور اپوزیشن کی چھ ، چھ اراکین پر مشتمل کمیٹی کے پاس معاملہ جائے گا او روہاں اس کا حل ہوگا۔انہوں نے کشمیر کمیٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کمیٹی کے اجلا س ہونے چاہئیں اور مولانا فضل الرحمن کو چاہیے کہ کشمیر کمیٹی کو فعال کرنے میں محنت کریں ۔جب مولانا صاحب جوان تھے تو کمیٹی کو اچھے انداز میں چلا رہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں ہونیو الے انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی تشدد پر یقین نہیں رکھتی کیونکہ وہاں ہماری پوزیشن سب کے سامنے ہے ۔آئی جی نے ایسی میٹھی باتیں کیں کہ مجھے اپنے چنگل میں ہی پھنسا لیا ۔حکومت آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کے خلاف پروپیگنڈا کررہی ہے ۔ ہم وہاں جیت رہے ہیں ہم وہاں کیوں لڑیں گے ۔ وہاں جان بوجھ کرایسے حالات پیدا کئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں ہونے والے انتخابات میں ہم نے فوج کو بلانے کا مطالبہ کیا ہے اور ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات ہونی چاہیے ۔انہوں نے حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مشترکہ سیشن بلانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پہلے اقدام کرنا چاہیے تھا۔ حکومت کو اس سے پہلے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرناچاہیے تھا اور بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کو بلا کر حالات سے آگاہی لینی چاہیے تھی۔ پیپلز پارٹی اس معاملے میں قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرا چکی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…