بدھ‬‮ ، 19 فروری‬‮ 2025 

ودہولڈنگ ٹیکس ،نیافیصلہ کرلیاگیا

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ مختلف موبائل فون کمپنیوں کے فون کارڈز اور بینکوں کے کھاتہ داروں سے جمع کیے جانے والے ودہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے فورنزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ٗ آف شور کمپنیوں کے حوالے سے پی اے سی کو تفصیلی بریفنگ دی جائے گی ٗرواں سال ٹیکس فائلرز کی تعداد میں ساڑھے تین لاکھ اضافہ ہوا ہے۔ٹیکس گزاروں کی شرح بڑھانے کے لئے ملک بھر میں ویڈیو فلم کے ذریعے لوگوں کو طریقہ کار بتایا جائیگاجبکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے موبائل فون کارڈز کے ذریعے جمع ہونے والے ٹیکسوں کی وصولی اور تقسیم کے عمل پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ موبائل فون کمپنیاں اس حوالے سے واضح معلومات نہیں دے رہیں ٗ موبائل فون کمپنیوں کے مختلف پیکجز کے ذریعے معاشرہ تباہ ہو رہا ہے ٗبچے رات کو سوتے ہی نہیں ۔ اجلاس جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیرصدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان شیخ روحیل اصغر، راجہ جاوید اخلاص، شاہدہ اختر علی، سردار عاشق حسین گوپانگ، ڈاکٹر عارف علوی، جنید انوار چوہدری اور شیخ رشید احمد سمیت متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین نثار محمد خان نے مختلف موبائل کمپنیوں کی جانب سے موبائل فون کارڈز پر ٹیکسوں کی وصولی کے طریقہ کار اور تفصیلات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موبائل کارڈ پر 14 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ایف بی آر جمع کرتا ہے، اس کے علاوہ 18.50 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ہے، 10فیصد سروسز چارجز موبائل کمپنیاں لیتی ہیں، سروسز چارجز پر بھی ایک روپیہ 50پیسے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں کٹوتی کی جاتی ہے، اس طرح 100 روپے کے کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کے بعد صارف کو 75 روپے 87 پیسے ملتے ہیں۔ اسلام آباد سے باہر 100روپے کے کارڈ پر 26 روپے سے زائد کی کٹوتی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون کارڈ پر ٹیکس میں ایف بی آر کا حصہ 12 روپے 28 پیسے ہے، سروسز چارجز 10فیصد ہیں اس طرح مجموعی طور پر 100 روپے کے موبائل فون کارڈ پر 36 روپے کٹ جاتے ہیں۔ صوبوں میں موبائل کارڈ پر ٹیکس کی شرح الگ الگ ہے ٗگزشتہ مالی سال میں موبائل فون کارڈز سے 43 ارب 31کروڑ 14لاکھ روپے ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں جمع کروائے گئے ٗ ایک ارب 26کروڑ ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایف بی آر کو ریونیو حاصل ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کے شعبے کے ریفنڈ ہمارے لئے گردشی قرضے کی صورت اختیار کر گئے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 31 اگست تک تمام ریفنڈ ادا کر دئیے جائیں گے۔ پی اے سی کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موبائل فون کارڈ کا ڈیٹا ہر ہفتہ لیا جاتا ہے ، ماہانہ بنیاد پر جمع ہونے والا ٹیکس سرکاری خزانے میں آ جاتا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے موبائل فون کارڈز کے ذریعے جمع ہونے والے ٹیکسوں کی وصولی اور تقسیم کے عمل پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ موبائل فون کمپنیاں اس حوالے سے واضح معلومات نہیں دے رہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی بینکوں میں جمع ہونے والے ودہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے فورنزنک آڈٹ کا فیصلہ کر رکھا ہے، پی اے سی کو یقین دلاتے ہیں کہ موبائل فون کمپنیوں کے ذریعے فون کارڈز پر جمع ہونے والے ٹیکس کا بھی فرانزک آڈٹ کرایا جائیگا پی اے سی نے مختلف ٹیکسوں کی وصولی کے ساتھ موبائل فون کارڈز پر 10فیصد سروسز چارجز کی وصولی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ان تمام اداروں کے وضاحت کیلئے سمن جاری کرے اور اس حوالے سے ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، ایف آئی اے ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن اور نیب سے پوچھا جائے کہ آف شور کمپنیوں پر تحقیقات کے حوالے سے انہوں نے اب تک کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں آف شور کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع ہو چکی ہیں، جتنی تاخیر کریں گے اس سے لوگوں کو فرار کا موقع مل جائے گا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں آ کر اس معاملے پر تفصیل سے جواب دیں گے اور پی اے سی کو مطمئن کریں گے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رواں سال ٹیکس فائلرز کی تعداد میں ساڑھے تین لاکھ اضافہ ہوا ہے۔ٹیکس گزاروں کی شرح بڑھانے کے لئے ملک بھر میں ویڈیو فلم کے ذریعے لوگوں کو طریقہ کار بتایا جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا کہ ہم امور کو زیادہ سے زیادہ شفاف بنانے کے لئے آن لائن سسٹم وضع کرنے جا رہے ہیں۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ موبائل فون کمپنیوں کے مختلف پیکجز کے ذریعے معاشرہ تباہ ہو رہا ہے ٗ بچے راتوں کو سوتے نہیں اور پوری پوری رات موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا کہ پی اے سی کا یہ اعتراض بالکل درست ہے ہم اس معاملے پر موبائل فون کمپنیوں سے بات کریں گے اور آن نیٹ موبائل فون کالز کی بھی ایک حد مقرر کی جائے گی۔ آڈیٹر جنرل رانا اسد امین نے کہا کہ پی ٹی اے اور ایف بی آر کا خصوصی آڈٹ کیا جائیگا کیونکہ جو ٹیکس جمع کرتے ہیں ان کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے، اس کی رپورٹ پی اے سی میں پیش کی جائے گی۔ نادرا حکام نے پی اے سی کے استفسار پر بتایا کہ موبائل فون کمپنیوں کے فرانزک آڈٹ کے سلسلے میں نادرا ہر قسم کی تکنیکی معاونت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ٗانہوں نے کہا کہ آن لان ٹرانزیکشنز کے ذریعے شفافیت لائی جا سکتی ہے اور نگرانی کیلئے الیکٹرانک مانیٹرنگ میکنزم ہونا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سمرقند


ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…