اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

’آپ اپنے الفاظ میرے منہ میں نہ ڈالیں‘ مولانا فضل الرحمن اینکر پرسن پر برس پڑے

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اینکر پرسن پر برس پڑے۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں جب مولانا فضل الرحمن سے اینکر پرسن نے سوال کیا کہ آپ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور آپ کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہے۔ آپ پر اتنی زیادہ تنقید کی جا رہی ہے کہ آپ کی کمیٹی مذمتی بیانات سے آ گے نہیں جاتی اس کی کیا وجہ ہے؟ آپ نے کبھی ان لوگوں سے رجوع کیا جو کشمیر کے معاملے میں بہت ایکٹو ہیں؟ تو مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ آپ ایک مہربانی کریں، آپ جب کمیٹی کی بات کرتے ہیں تو ایسے کرتے ہیں جیسے میں ملک کا وزیر اعظم ہوں، آئی ایس آئی اور وزارت خارجہ میرے ہاتھ میں ہے۔
مولانا فضل الرحمن سے جب اینکر پرسن مہر بخاری نے جب دوران گفتگو سوال کیا تو مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ ’’میری بات تو سنو یار!! میری بات تو سنو‘‘ جس پر مہر بخاری نے کہا کہ میں تو صرف سوال کر رہی ہوں تو مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ آپ سوال نہیں کر رہی ہیں بلکہ آپ اپنی ہی باتیں کئے جا رہی ہیں اور اپنی باتیں ہمارے منہ میں ڈالنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔آپ مجھ سے سوال نہیں کر رہی بلکہ مجھے تنگ کر رہی ہیں۔ مجھے تنگ نہ کریں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کی حدود کو سمجھیں ، کشمیر کمیٹی کا کام صرف تجاویز دینا ہے اور مشیر کے طور پر کام کرنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…