سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی اور انکے دو ساتھوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے کرفیو کا دائرہ وسیع کر تے ہوئے پورے مقبوضہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ممتاز کمانڈر کی شہادت پر ہفتے کے روز مقبوضہ وادی میں ہونے والے مظاہروں پر بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 17مظاہرین شہید ٗ دو سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ادھر کئی علاقوں میں لوگ کرفیو اور دیگر پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ دریں اثنا مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے بے گناہ شہریوں کی شہادت پراتوار کے روز پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ مقبوضہ علاقے میں ہڑتال کا سلسلہ آج(پیر) کو بھی جاری رہے گی۔ دو روزہ ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ طور پردی ۔ قا بض انتظامیہ نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین م لک ، محمد اشرف صحرائی، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، جاوید احمد میر، ایاز اکبر، شوکت احمد بخشی، نور محمد کلوال اور دیگر حریت رہنماؤں کو گھروں اور تھانوں میں مسلسل نظر بند کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے برہان مظفر کو جمعہ کی شام ضلع اسلام آ باد کے علاقے کوکر ناگ میں دیگر دو ساتھوں معصوم احمد شاہ اور سرتاج احمد شیخ کے کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔