اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) محسن انسانیت عبدالستار ایدھی کی وفات پر پاکستان بھر میں ہفتہ کو ’’یوم سوگ‘‘ منایا گیاایدھی مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے بعد دوسری غیر سرکاری شخصیت ہیں جنہیں سرکاری اعزازات کیساتھ دفنایا گیا اور ان کی وفات پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ اس موقع پر تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو عظیم فلاحی ورکر عبدالستار ایدھی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے جس پر حکومت کی جانب سے ایک روزہ یوم سوگ منانے کا اعلان کیا تھا جس پر ہفتہ کو ’’ یوم سوگ‘‘ منایا گیا۔ اس موقع پر تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس‘ وزیراعظم آفس‘ وزیراعظم ہاؤس ‘ کیبنٹ ڈویژن‘ پاک سیکرٹریٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔عالمی شہرت یافتہ معروف سماجی کارکن و عظیم انسان عبد الستار ایدھی خدمت انسانیت کے ساتھ ساتھ دنیا کے منفرد ایسے ریکارڈز کے حامل رہے جنہیں کوئی شخص نہ توڑ سکا۔ عبد الستار ایدھی نے لگاتار 40 سال بغیر کسی چھٹی کے کام کرنے کا عالمی ریکارڈ بنایا اور اس ریکارڈ کو عالمی سطح پر 1997 ء میں درج کیا گیا۔ عبد الستار ایدھی پاکستان کی دوسری ایسی غیر سرکاری شخصیت ہیں جن کی تدفین قومی اعزاز کے ساتھ کی جائے گی اور ان کے سوگ میں قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔
عظیم ترین انسان عبد الستار ایدھی کو دنیا کا سب سے زیادہ امیر ’’غریب ترین‘‘ انسان بھی کہا جاتا ہے، عبد الستار ایدھی کے بارے میں پاکستان سمیت بین الاقوامی میڈیا میں انہیں “The Greatest Richest Poor Man” کے خطاب سے نمایان کوریج دی گئی۔ عبد الستار ایدھی قناعت و سادگی میں بھی اپنی مثال آپ رہے ، عبد الستار ایدھی کے پاس تادم مرگ دو عدد ’کرتے‘ تھے جن میں سے وہ ایک پہنتے اور دوسرا میلا ہونے پر دھونے کیلئے دے دیتے اور پھر وہی دوسرا کرتا پہلا کرتا میلا ہونے پر پہنتے تھے‘ عبد الستار ایدھی کا یہ بھی عالمی ریکارڈ رہا کہ وہ ساری زندگی دو عدد کرتے زیب تن کرتے رہے۔ عبد الستار ایدھی کے پاس جوتے کا ایک جوڑا تھا جو آج سے 20 سال قبل خریدا گیا تھا اور یہ بھی عالمی سطح پر ایک منفرد ریکارڈ ہے۔
’’ایدھی‘‘ دوسری غیر سرکاری شخصیت‘ سرکاری اعزازات کیساتھ تدفین ‘ قومی پرچم سرنگوں‘ پہلی شخصیت کون تھیں؟
![](https://javedch.com/wp-content/uploads/2016/07/ABDUL-SATTAR-1-1.jpg)
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں