نیو یارک(این این آئی)اقوام متحدہ کیلئے پاکستان کی مستقل سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اور چین ٗاقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے ڈرون حملوں کو روکے جانے کے حوالے سے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ایک انٹرویو میں پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایسے حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاکہ پاکستان مذکورہ معاملے پر حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے، او آئی سی، چین اور دیگر ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کی ان رپورٹس کا نوٹس لے، جس میں بین الاقوامی برادری نے ڈرون حملوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھیں دہشت گردی اور انتہا پسندی میں اضافے کا باعث قرار دیا ۔ملیحہ لودھی نے بتایا کہ ہمارے پاس یہ موقع ہے کہ اقوام متحدہ 2006 کے عالمی انسداد دہشت گردی حکمت عملی کا جائزہ لینے والا ہے اور یہ جائزہ ایک قرارداد کے ذریعے سے لیا جائیگا ٗ یہ ایک معیاری طریقہ ہے جس سے قانونی مطالبات کی توثیق کی جارہی ہے ٗمیں اور میری ٹیم یومن رائٹس کونسل کی جانب سے ڈرون پر بنائی گئی رپورٹس کے مطابق اپنا موقف پیش کریگی۔وائٹ ہاوس کی جانب سے ڈرون حملوں میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کے حوالے سے ملیحہ لودھی نے کہا کہ اعداوشمار سے قطع نظر امریکہ نے ڈرون حملوں میں شہرویوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔پاکستان میں ڈرون حملوں کے ذریعے دہشت گردوں کی ہلاکت کے باوجود ان کی جانب سے ڈرون حملوں کی خاتمے کے مطالبے کہ سوال پر پاکستانی سفیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے متعدد دہشت گردوں کو گرفتار کیا اور پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑے آپریشن کا آغاز کیا جس میں 180000 فوجی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ہم یہ سب کررہے ہیں اور اگر کوئی ملک یہ سمجھتا ہے کہ کوئی شخص مجرم ہے اور اس نے تشدد کا راستہ اختیار کیا ہے تو پاکستان اس حوالے سے تعاون کریگا ہم اس حوالے سے دنیا کے متعدد ملک سے تعاون کررہے ہیں ہم اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اس مسئلے کے حوالے سے آواز اٹھائی تھی خاص طور پر 21 مئی کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ہونے والے ڈرون حملے میں افغان طالبان کے رہنما ملا منصور ہلاک ہوئے۔