گلگت(آئی این پی) گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے ایک بارپھر دنیا کے بلند ترین پولو میدان میں شروع ہونے والے تین روزہ میلے میں برابری کی سطح پر نمایندگی نہ ملنے پر گلگت بلتستان حکومت نے میلے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت سے ایک مراسلے کے ذریعہ گلگت بلتستان حکومت نے پولو فیسٹول میں مساوی نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا تھا جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔گلگت بلتستان حکومت کے مطابق شندور میں انتظامی امور برابری کے بنیاد پر تقسیم ہونے چاہیے، اس بنا پر میلے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کی جگہ گلگت میں پولو فیسٹول کا انقاد کیا جائے گا۔گلگت بلتستان حکومت کا موقف ہے کہ شندور گلگت بلتستان کی ملکیت ہے جس پر چترال نے قبضہ کر رکھا ہے اورہم اپنی سر زمین پرمہمان بن کر جانے کو ہرگز تیار نہیں ہیں۔گلگت بلتستان کی انتظامیہ نے وفاقی حکومت سے فوری تو پر حدود کے تعین کامسئلہ حل کرنے کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پڑوسی صوبے نے گلگت بلتستان کی حدود میں واقع کوہستان اور شندورپرغیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گلگت بلتستان کی حکومت 2011 اور 2014 میں شندور پولو فیسٹیول کا بائیکاٹ کرچکی ہے۔خیبر پختونخواہ حکومت شندورپولو فیسٹیول کا انعقاد 22 سے 24 جولائی کو کرارہی ہے اور دونوں صوبائی حکومتوں کے تنازعے کے سبب گلگت اور چترال کے درمیان ہونے والا میچ نہیں ہوگا جس میں عوام کوسب سے زیادہ دلچسپی ہے۔