کراچی(این این آئی) پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ اور کراچی کے سابق ناظم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ کراچی میں بدامنی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہے ٗجو اس شہر کو آپریٹ کررہی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر متحدہ قومی مومنٹ ( ایم کیو ایم) یہ کہتی ہے کہ شہر میں حالات خراب کرنے میں کوئی اور طاقت ملوث ہے تو انہیں اس کا نام لینا چاہیے۔پی ایس پی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین خود تحریری طور پر اسکاٹ لیڈ یارڈ کو لکھوا چکے ہیں کہ وہ 22 سال سے را سے فنڈز لے رہے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ انہیں تو یہ بھی معلوم ہے کہ را کے ایجنٹ یہاں کام کررہے ہیں جو شہر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں کیونکہ بھارت پاکستان کو مستحکم دیکھنا نہیں چاہتا۔کراچی میں رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائیوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہاکہ یہ ایک یا دو دن کا کام نہیں ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ کراچی میں فورسز کے آپریشن سے حتمی نتائج حاصل نہیں کیے جاسکتے اور اس کیلئے صوبائی حکومت کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ فورسز جو آپریشن کرتی ہیں ان سے ایک خلا پیدا ہوتا ہے اور اس خالی جگہ کو پر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ایم کیو ایم کی جانب سے پاک سرزمین پارٹی پر امجد صابری کو دھمکیاں دیے جانے کے الزام سے متعلق سوال پر انھوں کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کیاتاہم مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کا وہ لیول ہی نہیں ہے جو اس طرح کے کام کریں اور جب متحدہ کے کارکن ہماری گاڑی پر ڈنڈے مار رہے تھے تب بھی ہم نے کسی کو کچھ نہیں کہا اور خاموش رہے کیونکہ ہم نے مارنے یا مرنے کی سیاست ہی نہیں کرنی۔