پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

115 سال پرانا عدالتی نظام ختم، پاکستان کے اہم ترین علاقے میں شرعی نظام عائد کرنے کا فیصلہ

datetime 2  جولائی  2016 |

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے قبائلی علاقہ جات میں 115سال سے نافذ ایف سی آر کے نظام کو ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ شریعی نظام عدل کا نفاذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اعلیٰ عدالتوں کے دائرہ کار کو قبائلی علاقہ جات تک توسیع دے دی جائے گی۔وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کیلیے اس سلسلے میں تیار کیے گئے مجوزہ ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت ہائیکورٹ کی مشاورت سے جن ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کی تقرری کرے گی وہ قاضی کہلائیں گے جن کی مدد کیلیے جرگہ موجود ہوگا جس کے 4 یا اس سے زائد ارکان ہوں گے جن کا تقرر قاضی (ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج)کرے گا، مذکورہ نیا نظام جو1901 سے نافذ فرنٹیئر کرائمز ریگولیشنز کو ختم کرتے ہوئے لایا جا رہا ہے جس کے تحت پولیٹیکل ایجنٹس بطورڈسٹرکٹ مجسڑیٹس کام کریں گے جبکہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹس، ایجنسیوں میں بطور ایگزیکٹو مجسٹریٹس خدمات انجام دیں گے۔قبائلی علاقہ جات کیلیے تیارکردہ نظام عدل کے نظام کے تحت عدالتی سیٹ اپ پشاورہائی کورٹ ہی کے زیر انتظام فاٹا میں کام کرے گا جو فاٹا کو مستقبل میں خیبر پختونخوا میں ضم کرتے ہوئے اس کا حصہ بنانے کی جانب پیش قدمی ہے جس کے بعد فاٹا کو خیبرپخونخوا میں شامل کرنے میں 5 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے تاہم قانونی دائروں میں فاٹا کی شمولیت اس حوالے سے پہلا قدم ہے، فاٹا میں نافذکیے جانے والے نظام عدل کے نظام کے تحت قاضیوں کو سول اور کریمینل دونوں قسم کے مقدمات میں قبائلی رسومات اور رواج کو مدنظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکوئی بھی متاثرہ پارٹی عدالت میں درخواست دیتے ہوئے کیس میں رواج کی بنیاد پر فیصلہ مانگ سکتی ہے



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…