سنکیانگ (نیوز ڈیسک) چینی حکومت کی دعوت پر پاکستان کا چار رکنی وفد رمضان کے دوران مسلمانوں کے روزہ رکھنے پر مبینہ پابندی کی اطلاعات سے متعلق حقائق جاننے کے لیے چین کے مشرقی مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا دورہ کر رہا ہے۔پاکستان کی وزارت برائے مذہبی امور کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چین نے سرکاری طور پر پاکستان کو دعوت دی تھی کہ وہ اس سلسلے میں حقائق جاننے کے لیے ایک وفد سنکیانگ بھیجے۔عہدیدار کے مطابق اس وفد میں وزارت مذہبی امور کے ریسرچ اینڈ ریفرنس ونگ کے ڈائریکٹر جنرل نور سلام شاہ اور فیصل مسجد کے ایک امام مفتی مصباح الرحمٰن کے علاوہ مفتی عبدالسلام جلالی اور قاری بزرگ شاہ النظری شامل ہیں۔ماہ رمضان شروع ہونے کے بعد بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں شائع ہوئی تھیں کہ چین نے سنکیانگ صوبے میں مسلمان سرکاری ملازموں، طلبا اور بچوں پر روزہ رکھنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔تاہم چینی حکام نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کا آئین مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔چین میں لگ بھگ دو کروڑ مسلمان بستے ہیں جن میں سے ایک کروڑ ایغور مسلمان چین کے مشرقی صوبے سنکیانگ میں آباد ہیں۔ چین کا یہ الزام رہا ہے کہ اس کے مسلمان اکثریت والے مغربی خود مختار علاقے سنکیانگ میں ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے جنگجو تشدد کے واقعات میں ملوث ہیں۔