جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

قومی اسمبلی کے اراکین میں وزیر اعظم کیخلاف کوئی فارورڈ بلاک ،ایازصادق متحرک،دوٹوک اعلان کردیا

datetime 29  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہو ر(این این آئی) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو ٹی اوآرز کے معاملے پر مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے، فیصلے سڑکوں پر نہیں بلکہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل ہو ں گے، نواز شریف اپنی آئینی مدت پوری کریں گے ، قومی اسمبلی کے اراکین میں وزیر اعظم کے خلاف کوئی فارورڈ بلاک نہیں بند رہا ، یہ محض افواہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ میں ٹی او آرز کے معاملے پر ہونیوالے دونوں اجلاسوں میں شامل تھا ، اس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ہی خواہش تھی کہ اس معاملے کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے لیکن بعد میں اختلافات بڑھ گئے ، سیاست میں مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتا اور نہ ہی حکومت اور اپوزیشن کو ٹی اوآر کے معاملے پر یہ دروازہ بند کرنا چاہیے ،یہ معاملہ مل بیٹھ کر ہی حل ہو سکتا ہے ، سڑکوں پر آنے سے کسی کو روکا نہیں جاسکتا لیکن سڑکوں پر آنے کے وہی نتائج برآمد ہوں گے جو کہ اس سے پہلے برآمد ہوئے ، حکومت کو یر غمال بنا لیا گیا اور ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ، یہ فیصلے سڑکوں پر نہیں ہو ں گے بلکہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی پیشین گوئیاں سال 2002ء سے سن رہا ہوں لیکن آج تک ان کی ایک بھی پیشین گوئی پو ری نہیں ہوئی ، ان کو چاہیے کہ وہ ایک طوطا رکھ لیں جو کہ انہیں فال نکال کر دے اور بتائے کہ ملک میں کیا ہونیوالا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کر ے گا، ریفرنس تو میں نے بھی عبدالعلیم خان کے خلاف دائر کروایا تھا پٹیشن بھی دائر کی تھی لیکن جج نے فیصلہ ہی محفوظ کر لیا ، سب جانتے ہیں کہ وہ جج پی ٹی آئی کے ایڈوائزر ہیں اصولی طورپر ان کو میرے مقدمے کی سماعت نہیں کرنی چاہیے تھی لیکن پھر بھی انہوں نے کی اور میرے ہی خلاف فیصلہ دیا ۔ اگر عبدالعلیم خان کو اپنے جھوٹے ہو نے کا ڈر نہیں ہے تو آئے کیس میں میرا سامنا کر ے لیکن جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ، جھوٹ بولنے والے اپنی ہی دلدل میں پھنس جا تے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ اگر سارے اختیارات ہائیکورٹ کو ہی دینے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن بنانے کا کیا فائدہ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر دھرنے حکومت کو ٹف ٹائم نہیں دے سکے تو پانامہ لیکس پرمخالف جماعتوں کی مو جودہ حکمت عملیاں بھی ہمارے لیے کوئی ٹف ٹائم نہیں ہے ۔ نواز شریف اس ملک کے منتخب وزیر اعظم ہیں او رموجود ہ پانچ سال تک وہی رہیں گے ، ان باتوں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے کہ قومی اسمبلی کے اراکین میں وزیر اعظم کیخلاف کوئی فارورڈ بلاک بن چکا ہے ، یہ محض افواہیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…