کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ایک بارپھر ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف دائر فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی ہے۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ معاملہ سپریم کور ٹ میں ہے پہلے وہاں فیصلہ ہوگا، پھر سماعت کریں گے۔جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین نے عدالت میں سپریم کورٹ کے حکم نامے کی نقول جمع کروا دی ہیں ۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق وفاقی سیکریٹری داخلہ اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ ای سی ایل سے ایان علی کا نام نکال دیا جائے، لیکن دوبارہ ایان علی کا نام شامل کردیا گیا ہے یہ دوسری تیسری بار توہین عدالت کی گئی ہے۔۔ایان علی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15 جون کو ایان علی کانام ای سی ایل سے خارج کیا گیا اور دو گھنٹے بعد ہی اسے دوبارہ شامل کر دیا گیا۔ بورڈنگ پاس جاری ہونے کے باوجود امیگریشن حکام نے ماڈل ایان علی کو ائیرپورٹ سے گھر روانہ کر دیا۔دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے بتایا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اس لیے عدالت کوئی حکم جاری نہ کرے ۔ جس پر جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابھی فوری سماعت نہیں کی جاسکتی۔جب تک سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں آجاتا ہم یہاں پر سماعت نہیں کرسکتے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایان علی کی فوری سماعت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد معاملے کو دیکھا جائے گا۔، واضح رہے کہ ماڈل ایان علی کا نام عدالت کے حکم پر نکال دیا گیا تھا جبکہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر دوبارہ شامل کردیا گیا ہے۔