اسلام آباد(آئی این پی) وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے بنائے گئے دو خصوصی قوانین( انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تحفظ پاکستان ایکٹ) میں دو سال کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ،دونوں خصوصی قوانین میں توسیع کی سمری وزیر اعظم کو ارسال کر دی گئی ہے، حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی ، تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت رینجرز ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشتبہ شخص کو گولی مارنے، کسی بھی ملزم کو 90 روز تک حراست میں رکھنے سمیت ایک صوبے کے ملزمان کا ملک کے کسی بھی حصے میں عدالتی ٹرائل کا اختیار حاصل ہے ، پیر کو ذرائع کے مطابق ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کے لئے پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی اختیارات دینے کے لئے پارلیمنٹ نے دو خصوصی قوانین کی منظوری دی تھی اور یہ دونوں قوانین دو سال کے لئے نافذ کئے گئے تھے ، کراچی آپریشن سمیت نیشنل ایکشن پلان کی روشنی ملک میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن میں انسداد دہشت گردی ترمیمی ایکٹ اور تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت کارروائیاں کی جارہی ہیں ،انسداد دہشت گردی ترمیمی ایکٹ کی مدت رواں ماہ(15 جون کو )ختم ہو گئی ہے جبکہ تحفظ پاکستان ایکٹ آئندہ ماہ( 15جولائی کو) ختم ہو جائے گا ،تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت پولیس اور قانون فافذ کرنے والے اداروں اور پیرا ملٹری فورسز کو کسی بھی مشتبہ شخص کو گولی مارنے اور 90روز تک حراست میں رکھنے کا اختیار حاصل ہے،ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے دونوں قوانین میں دو سال کی توسیع کی سمری وزیر اعظم آفس کو ارسال کی ہے ، وزیر اعظم کی منظوری بعد دونوں قوانین میں توسیع کی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی ،ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ سے منظوری نہ ملنے کی صورت میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ان قوانین میں توسیع کی جا سکتی ہے ۔