پشاور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ملک میں ٹھہرانے کا ایک ہی حل ہے کہ لند ن کے شاپنگ مال کو پاکستان لایاجائے۔ دینی مدارس کے طلبہ کو مین اسٹریم میں لا رہے ہیں جو نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے۔پشاور وزیراعلی ہاوس میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ شریف برادران نے عوام کا پیسہ اشتہاروں پر لگایا ،پرویزخٹک کوخوف خداہے،عوام کاپیسہ اشتہارات پرخرچ نہیں کیا، خیبرپختونخوا میں صحت کا بجٹ آٹھ ارب سے پچیس ارب تک بڑھا دیا ہے،، تحصیل کے اسپتالوں کے لیے چار ارب روپیرکھے گئے ہیں جبکہ صوبے میں خیبرپختونخوا صحت کارڈ کا اجراء کیا جارہاہے جس سے اٹھارہ لاکھ خاندان مستفید ہو سکیں گے۔ سکیم کے تحت ہر خاندان کو دو لاکھ دس ہزار روپے کی انشورنس ملے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے اس لیے صحت کے شعبے میں مثالی اصلاحات لیکر آرہے ہیں،جس میں رکاوٹوں کاسامنا ہے، اسپتالوں کو خودمختار بورڈز کے تحت کریں گے جبکہ بڑے اسپتالوں میں پہلے ہی اصلاحات کی ہیں۔ سرکاری اسپتالوں کو شوکت خانم کے طرز پر چلاناچاہتے ہیں۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بائیس لاکھ بچے دینی مدرسوں میں پڑھتے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق غریب طبقے سے ہیں۔عمران خان کاکہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، سرکاری ہسپتالوں کوشوکت خانم کے طرز پر چلانا چاہتے ہیں،،انکاکہنا تھا کہ وزیراعلی پرویزخٹک نے میاں برادران کی طرح اشتہارات میں خودنمائی نہیں کی،ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، عمران خان نے مزید کہا کہ مرکزسے کم رقم ملنے کے باوجود صحت کابجٹ بڑھایاہے، ،،شوکت خانم غریبوں کے علاج کاسب سے بڑا ادارہ ہے ۔، صحت کابجٹ آٹھ ارب سے 25ارب پہنچا دیا ہے،انکاکہنا تھا کہ وزیراعلی پرویزخٹک نے میاں برادران کی طرح اشتہارات میں خودنمائی نہیں کی،ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، عمران خان نے مزید کہا کہ مرکزسے کم رقم ملنے کے باوجود صحت کابجٹ بڑھایاہے۔