ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

بڑے شہرکا اہم محکمہ لاوارث ہو گیا

datetime 26  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے محکمہ فائر بریگیڈ کے پاس نہ مناسب فنڈز ہیں، نہ جدید تربیت اور آلات سے لیس عملہ، شہر میں تیسرے درجے، یعنی بڑے پیمانے پرلگنے والی آگ کو بجھانے کیلئے پانی کے ساتھ فوم نامی کیمیکل بھی درکار ہوتا ہے، جو اول تو ہوتا ہی نہیں اور ہوتا ہے تو ضرورت سے اتنا کم کہ کسی کام نہیں آتا۔کراچی میں فائر بریگیڈ کا محکمہ لاوارث ہوگیا،فائر فائٹرز جدید تربیت، حفاظتی لباس اور ضروری آلات سے محروم ہیں،چھوٹی موٹی آگ تو لگتی اور بجھتی رہتی ہے مگر شہر کے کسی مقام پر تیسرے درجے کی یعنی شدید ترین آگ لگ جائے، تو اس پر قابو پانے کیلئے مختلف کیمیکلز سے تیار کردہ ’فوم کمپاؤنڈ‘کی اہمیت پانی سے بھی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ یہ آکسیجن کو آگ تک پہنچنے سے روکتا ہے۔کے ایم سی کے 22 فائر اسٹیشنز ہیں لیکن ضرورت پڑ جائے تو کسی کے پاس بھی اتنا فوم نہیں ہوتا کہ تیسرے درجے کی آگ بجھانے کیلئے کافی ہو۔ایک فائر ٹینڈر جب آگ پر قابو پانے کیلئے فوم کا استعمال کرتا ہے تو اس کے ٹینک میں آدھا پانی اور آدھا فوم ہوتا ہے تاکہ پریشر برقرار رکھا جا سکے کیونکہ تین منٹ بعد فوم کا اثر ختم ہونے لگتا ہے۔اصولی طور پر ہر اسٹیشن کے پاس فوم کے 20 لیٹر پر مشتمل 50 ڈبے ہونے چاہئیں لیکن 2013 ء کے بعد سے فوم کیلئے کوئی ٹینڈر نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق کراچی کو 162 فائر ٹینڈرز درکار ہیں لیکن صرف 35ہیں ،ایک مکمل فائر اسٹیشن میں ڈیڑھ لاکھ گیلن پانی ہر وقت موجود ہونا چاہیے لیکن شہر کے متعدد فائر اسٹیشنز کے پاس پانی جمع کرنے کی سہولت نہیں ہے۔شہر میں ہنگامی بنیادوں پر کم از کم 54 فائر اسٹیشنز کی ضرورت ہے لیکن اس وقت صرف 20 ہیں، جن میں سے زیادہ تر کسی کام کے نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…