کراچی(این این آئی)عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کے قتل کی تفتیش کے لیے پولیس نے امجد صابری ساتھ کار میں سوار سلیم چندا کو تحویل میں لے لیا ہے۔سلیم چندا امجد صابری پر حملے کے وقت کار میں موجود تھا،سلیم چندا فائرنگ کے وقت چہرے پر شیشے کے ٹکرے لگنے سے زخمی ہوا تھا۔اس سے قبل پولیس نے امجد صابری کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ایک ملزم کو کراچی کے علاقے سرجانی ٹاون سے حراست میں لیا ہے،پولیس کے مطابق ملزمان نے امجد صابری کو نشانہ بنانے سے قبل کئی روز تک ان کی ریکی کی۔چار روز بعد پولیس نے امجد صابری قتل کیس میں کارروائی کی ہے،کاونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے سرجانی ٹاون میں خفیہ اطلاعات پر چھاپہ مار کر واردات میں مبینہ طور پر ملزم کو حراست میں لیا جس کا سیاسی جماعت سے تعلق بتایا جاتا ہے،ملزم سے تفتیش جاری ہے جس میں اہم انکشافات متوقع ہیں۔تفتیشی حکام دعوی کرتے ہیں کہ واردات سے قبل ملزمان نے کئی روز تک امجد صابری کی ریکی کی، امجد صابری زیادہ تر اسی راستے کا استعمال کیا کرتے تھے۔تفتیشی حکام اب تک دس سے زائد عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر چکے ہیں، اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ واردات کے وقت ملزمان کے ساتھ ان کے اور کتنے ساتھی موجود تھے۔امجد صابری کا قاتل کون، پولیس اب تک ہائی پروفائل قتل کی گتھیاں سلجھانے میں ناکام ہے، واقعے کے وقت گاڑی میں موجود سلیم چندا کو حراست میں لیا،جسے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑدیا گیاہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے 22 جون سے اس کھوج میں ہیں کہ امجد صابری جیسے غیر متنازع اور انسان دوست قوال کو کس نے مارا اور کیوں مارا؟۔بہت سارے سوالات کا جواب آنا ابھی باقی ہے تاہم اس کیس کی پہلی پیش رفت یہ ہے کہ واقعے کے 4 دن بعد پولیس کے کاونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔سی ٹی ڈی حکام کا دعوی ہے کہ ملزم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اور اسے خفیہ اطلاعات پر سرجانی ٹاون سے گرفتار کیا گیاہے، ملزم کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ واردات سے قبل ملزمان نے کئی روز تک امجد صابری کی ریکی کی ،امجد صابری زیادہ تر اسی راستے کا استعمال کیا کرتے تھے۔اس کیس میں اب تک دس سے زائد عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر چکے جبکہ یہ جائزہ بھی لیا جارہا ہے کہ واردات کے وقت ملزمان کے ساتھ ان کے اور کتنے ساتھی موجود تھے۔دوسری جانب پولیس واردات کے وقت امجد صابری کی گاڑی میں موجود سلیم چندا نامی شخص کو پوچھ گچھ کیلئے اپنے ساتھ لے گئی ،جسے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر کے مطابق سلیم چندا کو واقعے کے بعد سے بیان کے لیے طلب کیا جارہا تھا مگر وہ انکار کرتا رہا جس پر اسے تفتیش کیلئے تھانے لایا گیا۔امجد صابری قتل کیس کی تفتیش تھانہ گلبرگ کے انویسٹی گیشن آفیسر سینئر انسپکٹر محسن زیدی کے سپرد کردی گئی ہے۔