پشاور(این این آئی) وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے لائیو سٹاک ،فشریز محب اللہ خان نے کہا ہے کہ سوات ایکسپریس وے پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا ۔ سوات سے تعلق رکھنے والے ایک عوامی نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 81کلومیٹرلمبے اس ایکسپریس وے پر 28ارب30کروڑ روپے لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سنگ میل ثابت ہوگا جس کی بدولت موٹروے کرنل شیر انٹر چینج تا چکدرہ تک بلا رکاوٹ سفرپورا ہونے کے سبب دو گھنٹے سے زائد وقت کی بچت ممکن ہوگی کیونکہ پشاور تا چکدرہ سفر کے دوران رشکئی،مردان،تخت بھائی،جلالہ،شیر گڑھ،سخا کوٹ،درگئی اور بٹ خیلہ جیسے گنجان بازاروں سے گزرنے کی نوبت نہیں آئے گی بلکہ ایکسپریس وے نوشہرہ،صوابی،مردان اور مالاکنڈسمیت چار اضلاع سے گزرے گی اور یہ منصوبہ دو مراحل کے تحت عرصہ تین سال میں مکمل کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے ایشیائی ترقیاتی بنک ،کوریا،جاپان اور دیگر غیر ملکی مالیاتی اداروں نے اظہار دلچسپی ظاہر کی جبکہ وزیر اعلیٰ نے منصوبے کے آغاز کے لئے ابتدائی دو ارب30کروڑروپے جاری کرنے کی منظوری دی۔مواصلات سمیت تمام شعبوں میں حقیقت پسندانہ بنیادوں پر منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد وقت کا اہم تقاضہ ہے اور لگتا ہے موجودہ حکومت اپنے اس فرض کی تکمیل میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریگی۔سوات ایکسپریس وے کی بدولت سوات،دیر اور چترال سمیت مالاکنڈڈویژن کے تمام بڑے شہروں تک آمدو رفت میں آسانی کے علاوہ سیاحت کو فروغ بھی حاصل ہوگا اور زرعی اجناس کی نقل و حرکت میں بھی سہولیت میسر آئے گی اور صنعت وحرفت کوبھی فروغ ملے گا۔صوبائی حکومت سوات کی گھریلو صنعتوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ مالاکنڈ میں نئی صنعتی بستی کے قیام کابھی پوری سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے اور اس مقصد کیلئے جگہ کے انتخاب کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے جبکہ ایکسپریس وے اس ضمن میں کلیدی کردارادا کرے گی اور یہ صوبے کی پہلی ایکسپریس وے ہوگی جو جمالیاتی شاہکارکے طور پر بھی منفرد اور ممتاز حیثیت کی مالک شاہراہ ہوگی۔انہوں نے منصوبہ شروع کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔