کراچی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی،خطرناک ترین انتباہ

30  اپریل‬‮  2016

کراچی(نیوزڈیسک) حساس اداروں نے شہر قائد میں پولیس پر دپشت گردوں کی جانب سے بڑے حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق ملک دشمن عناصر نے پڑوسی ممالک سے ایک ہفتے قبل 11 سے زائد خودکش بمبار پاکستان میں داخل کرائے ہیں۔داخل ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم، لسانی اور مذہبی جماعتوں سے بتایا جاتا ہے۔اس ضمن میں حساس اداروں نے پولیس کو ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ دہشت گرد سندھ پولیس کے تربیتی مراکز، اعلیٰ افسران کے دفاتر، پولیس چوکیوں اور پولیس کی گاڑیوں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ جس کے بعد سندھ پولیس نے شہر بھر میں اسنیپ چیکنگ، گشت اور تلاشی کے عمل کو مزید سخت کردیا ہے۔ حساس اداروں کی جانب سے پولیس حکام کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا جس میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کا گروہ سندھ پولیس کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کرچکا ہے۔ منصوبہ ساز دہشت گردوں کا تعلق کالعدم، لسانی و مذہبی جماعتوں سے ہے۔دہشت گرد کاررائیوں کے دوران ویسٹ زون کے علاقے اورنگی ٹاؤن،منگھو پیر بلدیہ، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں اجمیر نگری، سر سید، نیو کراچی، ملیر زون میں گڈاپ ٹاؤن جبکہ ایسٹ زون میں سہراب گوٹھ اور شہر کے مضافاتی علاقے شامل ہیں۔ حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی مسلسل نگرانی میں مصروف ہیں اور خاص ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے موٹر سائیکلوں یا بڑی گاڑیوں کا استعمال کرسکتے ہیں تاہم شہر بھر میں پولیس اہکاروں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ گشت کے دوران بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ لازمی پہنا جائے جبکہ پولیس سپاہی عام پبلک مقامات اور ہوٹلوں پر بیٹھنے سے گریز کریں۔ اسنیپ چیکنگ کے دوران بھی الرٹ کھڑے ہوں اور تھوڑی دیر بعد اپنی جگہ تبدیل کریں۔ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں جبکہ ویجیلنس نظام کے تحت اسپتالوں، شاپنگ سینٹروں، بازاروں اور تفریحی مقامات کے اطراف میں سیکورٹی بڑھائیں اور مشکوک اشیاء دیکھتے ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد حاصل کی جائے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…