کراچی (نیوزڈیسک ) کراچی آپریشن کے بعد شہر میں مجرموں کی لگامیں تو کس دی گئی ہیں تاہم چھوٹے جرائم پیشہ منہ زور ہو گئے ہیں ۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے جبکہ شارٹ ٹرم اغواءکے بعد اب شارٹ ٹرم بھتہ خوری کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔لیاری اور اطراف کے دیگر علاقوں میں مافیا کے کارندے چند منٹ میں وصولی کی دھمکی دے کر بھاری بھتہ وصولی کر رہے ہیں ۔ عدم ادائیگی پر دکانوں پر فائرنگ سے گریز نہیں کیا جاتا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھتہ مافیا چوری کے موبائل فون اور سم استعمال کررہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے پوش علاقوں میں شارٹ ترم کڈ نیپنگ ، قلیل مدتی پر اغواءبرائے تاوان کے بعد اب شارٹ ٹرم بھتہ خوری کی وارداتوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ لیاری نیپئر ، لی مارکیٹ ، جونا مارکیٹ ، کچھی گلی سمیت اطراف کے دیگر علاقوں میں نامعلوم بھتہ خور گروہ کارندے فون کرکے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر کم از کم 5 ہزار روپے بھتہ طلب کرتے ہیں اور بھتہ وصولی کے لےے صرف 10 منٹ کا وقت دیتے ہیں اور دس منٹ کے اندر ہی آ کر بھتہ وصول بھی کر لیتے ہیں جبکہ عدم ادائیگی پر دکانوں پر کھلے عام فائرنگ بھی کی جاتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اولڈ سٹی ایریا کے تاجروں کی جانب سے حکام کو ایک درخواست ارسال کی گئی جس میں تمام صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کارروائی اور تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران 5 دکانوں پر فائرنگ کی گئی اور لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا جا چکا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھتہ خور زیادہ تر چوری کے چھینے گئے موبائل فون اور اس میں لگی سم کا استعمال کرتے ہیں ۔