بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

نواز شریف پی آئی اے کی ہڑتال سے نمٹنے میں کامیاب ہو گئے

datetime 6  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے بیمار سرکاری اداروں کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے قومی خزانے کو 500ارب روپے کے اس بھاری بوجھ سے رفتہ رفتہ نجات دلانے کا عزم کیا ہے۔ جس میں اس وقت تیزی آئے گی اگر وہ قومی فضائی کمپنی پی آئی اے میں غیر معمولی ہڑتال سے نمٹنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، احتجاج کرنے والوں سے مذاکرات کے دوران وزیراعظم کی ہدایت پر حکومتی نمائندے اسٹریٹجک انوسٹر کی شمولیت کو چھ ماہ کے لئے موخر کرنے پر رضا مند ہو گئے تھے مگر احتجاج کرنے والے فضائی آپریشن کو بند کرنے پر اپنے پلان پر اب بھی عمل پیرا ہیں۔ جس نے وزیراعظم کو مشتعل اور سامنے آکر ہڑتال مخالف مہم کی قیادت کرنے پر مجبور کر دیا انہوں نے جمعہ کو واضح پیغام دیا کہ وہ غیر قانونی ہڑتال کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے، دریں اثناءچار روز سے مسافر شدید ترین مشکلات و پریشانی سے دوچار ہیں۔ جنگ رپورٹر طارق بٹ کے مطابق ہڑتالیوں کو اس کی کوئی فکر نہیں کہ عام مسافر ہیں، یا عمرے پر جانے والے ہیں یا عمر ے کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس آنے والے مسافر ہیں، دوسری جانب حکومت نے صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے بعض انتظامات کئے ہیں۔ مگر وہ ضرورت سے بہت کم ہیں، اس صورتحال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی معاہدہ ہو جائے یا آئندہ چند روز میں مکمل شٹ ڈاﺅن سے محفوظ رہنے کے لئے بعض غیر ملکی فضائی کمپنیوں سے مکمل آپریشن کیلئے تعاون حاصل کر لیا جائے۔ یہ صورتحال بیرون ملک پاکستان کا خراب تاثر پیدا کر رہی ہے، اگرچہ مسافروں کو درپیش مشکلات کے تناظر میں موجودہ صورتحال یقیناً انتہائی نازک ہے، حکومت نے ہڑتالیوں سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر کے سخت رویہ اختیار کیا ہے، وہ احتجاجیوں کے اسپانسرز میں شگاف پڑنے اور مہم کے باعث قدرتی دباﺅ کی صورت میں ان کے حوصلے پست ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ اس کے برعکس ہڑتالی اسٹریٹجک انوسٹر کو شامل کرنے کے حکومتی پلان کو ختم کرنے کے اپنے بنیادی مطالبہ پر سختی سے قائم ہیں، اگر حکومت موجودہ احتجاج سے نمٹنے اور کامیابی سے باہر نکل آنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پی آئی اے کی جانب سے پیدا کردہ بھاری مالی بوجھ سے نکلنے میں کامیاب ہو جائے گی، اس صورت میں دیگر میگا اداروں کی نجکاری کا پلان آگے بڑھے گا جو اربوں روپے سالانہ کا نقصان پہنچا رہے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ بوجھ بڑھا رہا ہے، ان بیمار اداروں کو نجی شعبہ کے حوالے کرنے کے سوا اور کوئی حل نہیں ہے۔ کیونکہ کسی شک و شبہ سے بالا یہ ثابت ہو چکا ہے کہ مختلف حکومتیں انہیں مالی طور پر قابل عمل بنانے میں ناکام رہیں بلکہ ہر حکومت نے اپنے چہیتوں کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا جون 2013ءمیں اقتدار میں آنے کے بعد نواز شریف حکومت نے پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کی صورت میں پہلے بڑے احتجاج کا سامنا کیا ہے، یہ قطعی مختلف سیاسی ماحول میں رونما ہو رہا ہے، ا?ئی ایم ایف کی جانب سے نرم شرائط قرضے کے پیکیج کے حصہ میں پی آئی اے کی نجکاری کی شرط ہے، تاہم قومی فضائی کمپنی کو قابل منافع و کامیاب کرنے کے لئے نجی شعبہ کو شامل کرنا پاکستان کے لئے اہم ہے، نجکاری کے مخالفین کے پاس اس دلیل کا جواب نہیں کہ پی آئی اے کوزندہ رکھنے کے لئے حکومت اربوں روپے سالانہ کیوں خرچ کرے، اگر یہ نقصان دہ ہڑتال 2014ءمیں دھرنوں کے وقت ہوتی تو حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی مگر اب بہتر حالات میں ہے اس نے پی آئی اے ملازمین کے مطالبات تسلیم کرنے سے قطعی انکار کر دیا ہے، احتجاج کے پہلے دن سے حکومتی رہنما اس کے پس پشت سیاسی عناصر ہونے کا الزام لگا رہے ہیں وزیراعظم بھی ایسا کہہ چکے ہیں، اس الزام کے صحیح یا غلط ہونے سے قطع نظر تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے احتجاج کرنے والوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ بعض رہنماﺅں نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا اور اپنی کارروائی جاری رکھنے پر زور دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…