اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

”قائد اعظم کے آخری الفاظ“

datetime 5  فروری‬‮  2016 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی زندگی کے آخری الفاظ جو میڈیا ،سیاستدانوں یا کسی تیسرے واسطے کے ذریعے کبھی آپ تک نہیں پہنچائے گئے۔یہ الفاظ آج کے پاکستان کا مسقبل لبرل ازم میں ڈھونڈنے اور سود میں گنجائش پیدا کرنے والے نام نہاد حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔یہ الفاظ علامہ ڈاکٹر اسرار احمد (مرحوم )کے درس کی ایک ویڈیو سے ماخوذ کیے گئے ہیں۔علامہ ڈاکٹر اسرار احمد (مرحوم)کے مطابق ”قائد اعظم کے چند الفاظ جو میں چاہتا ہوں کہ آپ تک پہنچادوں۔قائد اعظم جب تپ دق کے عارضہ میں مبتلا تھے اور زندگی کے آخری ایام تھے۔میں لاہور کے میڈیکل کالج میں پڑھتا تھا ، ہمارے پرنسپل الٰہی بخش تھے ،انہیں بھی علاج کیلئے بلایا گیا تھا۔ٹی بی مرض کے ماہر پروفیسر ریاض علی شاہ نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران بتایاکہ اس وقت ان کے حالات کیا تھے ؟ان کے مطابق قائد اعظم اتنے کمزور تھے کہ دو چار جملے بولنے کے بعد خواب میں چلے جاتے تھے۔پروفیسر ریاض کے مطابق ہم نے پابندی لگا رکھی تھی کہ آپ کچھ نہیں بولیں گے۔ ایک نئی دوا شروع کی تھی ،ہم قریب ہی بیٹھ کر اس کے اثرات دیکھ رہے تھے لیکن ہم نے محسوس کیا کہ قائد اعظم کچھ کہنا چاہتے ہیں ، تو ہم نے کہاکہ یہ اندرونی کشمکش تو زیادہ خراب کرے گی تو ہم نے کہاقائد اعظم فرمائیے ، کیا فرمانا چاہتے ہیں ؟جو کچھ انہوں نے فرمایا وہ من وعن پیش ہے۔”تم جانتے ہو کہ پاکستان بن چکا ہے اور میری روح کو تسکین ملی ہے ،یہ مشکل کام تھا اور میں اکیلا اسے کبھی نہیں کرسکتا تھا ،میرا ایمان ہے کہ یہ رسول خدا ? کا روحانی فیض ہیکہ پاکستان رمضان کی 27ویں شب کو وجود میں آیا ہے ،قرآن مجید بھی 27ویں شب کو نازل ہوا ہے ،اب یہ پاکستانیوں کا فرض ہے کہ وہ اسے خلاف راشدہ کا نمونہ بنائیں تاکہ خدا اپنا وعدہ پورا کرے اور مسلمانوں کو پوری زمین کی پاسداری ہو ”۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…