لاہور (نیوزڈیسک) تحریک انصاف کی ممبر شپ اور انٹرا پارٹی الیکشن کے طریقہ کار پر پارٹی چیف الیکشن کمشنر تسنیم نورانی اور چیئرمین عمران خان کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں نے انہیں باور کرا دیا کہ ممبر شپ کے موجودہ طریقہ کو مخالف قوتیں ہیک کر سکتی ہیں لہٰذا ترمیم کی جانی چاہئے۔ ایک ووٹر کو براہ راست یونین کونسل، ٹائون، ضلع، ریجن، صوبہ اور مرکز کے لئے ایک ایک ووٹ دئیے جانے اور پہلے نمبروں پر آنے والے امیدواروں کو بلحاظ ووٹوں کی تعداد کے عہدے الاٹ کئے جانے کو خطرناک قرار دیا گیا۔ پارٹی کے بڑوں کی اس تجویز کو چیئرمین عمران خان تسلیم کر چکے ہیں کہ پہلے صرف چیئرمین کا الیکشن کرایا جائے اور چیئرمین کو باقی عہدوں پر نامزد کرنے کا اختیار حاصل ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے طریقہ کار میں تبدیلی کے لئے چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف سے اپیل کی تاہم اس بات کا امکان کم ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران چیئرمین کے دونوں مطالبات کو من و عن تسلیم کر لیں۔ پارٹی کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق درمیانی راستہ نکالنے کی کوششوں کا آغاز ہو گیا۔ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے بعد تسنیم نورانی کے ساتھ تنازع پارٹی کا شیرازہ بکھیرنے کا باعث نہ بن جائے۔