لاہور(نیوزڈیسک)حکومت پنجاب نے یونیورسٹیوں اور کالجوں میں سکیورٹی کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق دوسرے صوبوں سے آنے والے طلبہ کی سپیشل برانچ سے کلیئر نس کے بغیر یونیورسٹیوں میں داخلے پر پابندی ہو گی جبکہ تعلیمی اداروں میں مذہبی و لسانی بنیادوں پر کام کرنے والے تمام طلبہ گروپس پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ شدت پسند نظریات کے حامل اساتذہ اور طلبہ کی انتظامیہ سخت نگرانی کرے گی۔جبکہ طلباءکی سیکورٹی کلیرنس کی رپورٹ پنجاب پولیس دے گی جس کے بعد داخلہ مل سکے گا. یونیورسٹیوں میں ہونے والے سیمینارز اور کانفرنس میں متنازعہ سپیکرز کے لیکچرز پر بھی پابندی ہو گی جبکہ مذہبی ہم آہنگی کیلئے جامعات کو پروگرامز مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔ ادھر نشتر میڈیکل کالج و ہسپتال میں سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کے حوالے سے اہم قدامات کئے جارہے ہیں ۔ ہسپتال کے لیے 10 خاتون سکیورٹی گارڈز بھرتی کی گئیں۔سکیورٹی گارڈز کو وائرلس سیٹ بھی مراہم کئے گئے ہیں اور کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ۔ تین مقامات ایڈمن بلاک ، رفیدہ ہال گرلز ہاسٹل اور اقبال اہل بوائز ہاسٹل پر سائرن لگائے گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر مزید کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگائے جارہے ہیں ۔ میڈیکل کالج کے بھی تمام داخلی دروازے بند کر کے صرف کمیونٹی میڈیسن کا مین گیٹ کھولا گیا ہے ۔ تمام ڈاکٹر ز افسران اور ملازمین کو دفتری اوقات کار میں گلے میں شناخت کے نیم کارڈ لٹکانے جبکہ تمام درجہ چہارم میں ملازمین کو یونیفارم میں حاضر ہونے کا پابند بنایا گیا ہے۔ اس ضمن میں ایڈیشنل ایم ایس کے دستخطوں سے گزشتہ روز سرکلر جاری کر دیا گیا ہے جس میںیہ اقدامات سکیورٹی کی وجہ سے کئے جانے کے بارے لکھا گیا ہے ۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق ویجی لینس کمیٹی نے وہاڑی میں کامسیٹس یونیورسٹی کیمپس کا اچانک وزٹ کیا۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا۔ انتظامیہ نے کیمپس کی انتظامیہ کو وارننگ جاری کر دی۔ پنجاب حکومت نے سرکاری سکولوں کیلئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا۔ تمام سکولوں میں رات کے وقت بڑی لائٹس لگانے کا حکم ، لائٹیں سکول فنڈسے حاصل کی جائیں گی