خیرپور(نیوزڈیسک) صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ رواں سال بڑے سیاسی جھٹکے آنے والے ہیں میرا خواب کہتا ہے کہ سندھ اور وفاق میں بڑی تبدیلیاں آئیںگی ۔مارچ میں کسی نہ کسی کو قربانی دینی ہوگی۔ سندھ گرینڈ الائنس بنے یا پنجاب گرینڈ الائنس بنے لیکن پیپلز پارٹی کو کچھ نہیں ہونے والا ہے۔ گرینڈ الائنس سے اگر پیپلز پارٹی کو کچھ ہوتا تو آج پیپلز پارٹی ہوتی ہی نہیں۔ یہ گرینڈ الائنس سندھ میں کئی مرتبہ بنے ہیں۔ پیر صاحب پگارا ایک شخصیت ہیں وہ سندھ کے مفاد میں ہیں تو ہم بھی سندھی ہیں۔ شہید ذولفقار علی بھٹو بھی ایک سندھی تھے جس کی کوئی بھی اہمیت نہیں۔ وہ سندھ گرینڈ الائنس میں شامل ہوکر اپنی اہمیت بڑھانے کی کوشش کررہاہے لیکن ایسے گرینڈ الائنس ہم نے بہت دیکھے ہیں ۔میاں صاحبان اپنی غلطیوں سے اپنا تخت الٹا کریں تو الگ بات ہے ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت جاری و ساری رہے مخالفین یہ نہ سوچیں کہ پیپلز پارٹی اب ختم ہوچکی ہے آصف علی زرداری صاحب کے شترنج کی چال ابھی باقی ہے آصف علی زارداری صاحب پاکستانی ہیں کیوں نہیں پاکستان آئیں گے وہ کسی بھی وقت اپنے ملک آسکتے ہیں ہم کوئی بھگوڑے نہیں ہیں جو اپنے ملک اور پارٹی کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر بیٹھ جائیں یہ پارٹی شہیدوں کی پارٹی ہے اس واحد پارٹی نے اپنی قربانیاں دیکر عوام کو حقوق دلائے ہیں اگر وفاق ایک رینجرس کے مسئلے کو اتنا اچھال بچھال کر پیش کرے گا تو جو سندھ کے ساتھ وفاق نے ظلم و زیادتیاں کی ہیں ہم بھی کسی سے نہیں ڈرنے والے کہ وہ سب کچھ چھپا کر بیٹھیں گے ہمیں دہمکیاں دینے والے ہم سے بھی بچ نہیں سکتے ہیں مخالفین پیچھے سے دشمن کی طرح وار کرتے ہیں ہم عوام کے ساتھ ملکر سیاسی وار کرتے ہیں نہ بلکہ دشمنی کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وسان ہاﺅس خیرپور میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا منظور حسین وسان نے کہاکہ بلاول بھٹو صاحب کا سیاست میں آنا مخالفین کی نیندیں آڑا دی ہیں عمران خان اور میاں برادران کا آنے والے 2018 کے الیکشن میں پتا چلے گا ابھی تو صرف میڈیا پر آکر اور جلسے کرکے سیاست کر رہے ہیں لیکن سیاست میں اگر جلسے کرکے جیتا جاتا تو آج طاہرالقادری بھی ملک کے لیڈر ہوتے لیکن سیاست کوئی کھیل نہیں شہید ذولفقار بھٹو اور شہید محترمہ بینظر بھٹو نے جو سیاست کی آمریکہ بھی آج ان کو یاد کرتی ہے شہید محترمہ بینظیر بھٹو آکسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچر دیتی تھیں بھٹو خاندان ایک علم کی یونیورسٹی تھی ۔