پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

پٹھان کوٹ ائربیس حملہ ،حافظ سعید میں آگئے

datetime 6  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک )ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی زیر صدارت ایک وفد نے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید سے ملاقا ت کی ہے جس میں پاک بھارت تعلقات، مدارس پر چھاپوں و علماءکرام کی گرفتاریوں اور ممتاز قادری کی سزاسے متعلق موضوعات پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اس موقع پرتحفظ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے جاری ملک گیر تحریک مزید تیز کرنے اور جلد مذہبی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلانے پر بھی اتفاق رائے کا اظہا رکیا گیا۔ مرکز القادسیہ چوبرجی میں حافظ محمد سعید سے ملاقات کرنے والے وفد میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے جنرل سیکرٹری سردار محمد خاں لغاری شامل تھے جبکہ جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، قاری محمد یعقوب شیخ اور مولانا عبدالوحید شاہ بھی موجود تھے۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر،امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعیداور دیگر رہنماﺅں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ پاکستان کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے دینی و سیاسی قیادت کا ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو نا بہت ضروری ہے۔ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے۔ قیام پاکستان کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں لیکن ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت وطن عزیز پاکستان کے وجود پرمختلف اطراف سے حملے کئے جارہے ہیں اور یہاں سیکولرازم کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہمیں متحد ہو کر نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کا کہنا تھا کہ مساجدو مدارس اور منبر و محراب کے حوالہ سے ناروا حکمت عملی روا رکھی گئی ہے۔ مدار س پر چھاپے اور علماءکرام کی گرفتاریاں بیرونی قوتوں کو خوش کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ ممتاز قادری کی سزا شرعی طور پر درست نہیںہے۔اگر مذہبی جماعتیں ملکر آواز بلند کریں تو سزائے موت ختم ہو سکتی ہے۔پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اسے سیکولر سٹیٹ بنانے کی بجائے اسلامک سٹیٹ بنایا جائے۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے قائدین کاکہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ وطن عزیز پاکستان کیخلاف سازشوںاور الزام تراشیوں میں مصروف رہتا ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے پاکستان سے مذاکرات کی باتیں محض دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ہیں۔ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے کسی دھوکہ میں نہ آئیں اور ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دی جائیں۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…