ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کراچی میں ’چنگچی رکشہ‘ چلانے کی مشروط اجازت مل گئی

datetime 6  جنوری‬‮  2016 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے کراچی میں چنگچی رکشوں کو چلنے کی مشروط اجازت دے دی۔سپریم کورٹ نے کراچی میں چنگچی رکشے چلانے کی اجازت کیس کی سماعت کے دوران چاروں صوبوں کو موٹر سائیکل رکشوں کی فٹنس اور سیفٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔عدالت نے اس حوالے سے حفاظتی اقدامات اور مکینیزم تیار کرکے تین ماہ میں معائنہ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا کا راج ہے، کراچی میں 1955 کے ماڈل کی بسیں چل رہی ہیں اور نئی بسیں ایک ہفتے میں فارغ ہوگئیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں میٹرو اور اورینج لائن منصوبوں کا افتتاح کیا جارہا ہے، جس کے جواب میں جسٹس گلزار نے کہا کہ لوگوں کو بلاوجہ خواب نہ دکھائیں۔عدالت نے چنگچی رکشے چلانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ حفاظتی اقدامات اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے حامل رکشوں کو روڈ پر چلنے کی اجازت ہوگی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سپریم کورٹ میں آل کراچی چنگچی ویلفیئر ایسوسی ایشن کی درخواست کی سماعت کے دوران مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ چنگچی رکشوں پر پابندی کے باعث ہزاروں لوگ بیروزگار ہوگئے۔سرکاری وکیل کا موقف تھا کہ بیروزگاری کے نام پر لوگوں کی زندگیوں کو غیر محفوظ نہیں بنایا جاسکتا، جناح ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق شہر میں بیشتر حادثات کا سبب چنگچی رکشے ہوتے ہیں۔یاد رہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے مارچ 2014 میں چنگچی رکشہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی تھی۔چنگچی رکشہ مالکان نے حکومتی فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے حکم امتناع حاصل کرلیا تھا۔تاہم بعد ازاں ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں چنگچی رکشوں کے اہم شاہراہوں پر چلنے پر پابندی لگاتے ہوئے متعلقہ حکام کو روٹ پرمٹ، رجسٹریشن اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر چلنے والے رکشوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…