پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں سے سزائے موت کی نظرثانی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل پر سوالات اٹھا دیئے

datetime 4  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت کے مقدمات میں حیدر علی اور قاری ظاہر کی نظرثانی کی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل سمیت دیگر معاملات پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ آرٹیکل 10 اے کے تحت فیئر ٹرائل کا موقع دیا جانا اور جج کے سامنے پیش کیا جانا ضروری ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی جانب سے درج بالا مقدمات میں دائر کردہ نظر ثانی کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت سے سزا پانے والے ملزمان کی طرف سے نہ تو کسی کو بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دیتے ہیں اور نہ ہی فیصلے کی کاپی دی جاتی ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ نے خود حکومت کو فوجی عدالتوں کے قیام کی اجازت دی ہے اب وہ آرٹیکل 10-A کے حوالے سے درخواستوں کا جائزہ نہیں لے سکتی انہوں نے مزید کہاکہ فوجی عدالتیں قوم کی خواہش پر قائم کی گئی ہیں ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے جس میں فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دہشت گردی میں ملوث ملزمان کا ہی فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہونا چاہیے سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ اور دیگر قانون دانوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو آرٹیکل 10-A کی خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…