اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں سے سزائے موت کی نظرثانی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل پر سوالات اٹھا دیئے

datetime 4  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت کے مقدمات میں حیدر علی اور قاری ظاہر کی نظرثانی کی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل سمیت دیگر معاملات پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ آرٹیکل 10 اے کے تحت فیئر ٹرائل کا موقع دیا جانا اور جج کے سامنے پیش کیا جانا ضروری ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی جانب سے درج بالا مقدمات میں دائر کردہ نظر ثانی کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت سے سزا پانے والے ملزمان کی طرف سے نہ تو کسی کو بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دیتے ہیں اور نہ ہی فیصلے کی کاپی دی جاتی ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ نے خود حکومت کو فوجی عدالتوں کے قیام کی اجازت دی ہے اب وہ آرٹیکل 10-A کے حوالے سے درخواستوں کا جائزہ نہیں لے سکتی انہوں نے مزید کہاکہ فوجی عدالتیں قوم کی خواہش پر قائم کی گئی ہیں ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے جس میں فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دہشت گردی میں ملوث ملزمان کا ہی فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہونا چاہیے سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ اور دیگر قانون دانوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو آرٹیکل 10-A کی خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…