اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں اطلاعات کے مطابق امن نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے گاﺅں میں ایک بااثر مذہبی اور سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو ’غیرت‘ کے نام پر قتل کردیا گیا ہے۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں ایک دو دنوں میں خاتون کی قبر کشائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شاہ پور پولیس چوکی کے انچارج شمس الحق نے بتایا کہ ایک ہفتے قبل گاﺅں میں کلثوم نامی ایک خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی۔انھوں نے کہا کہ گاﺅں میں یہ افواہیں گرم تھیں کہ کلثوم کی موت طبعی موت نہیں بلکہ انھیں تشدد کے بعد زہر دے کر ہلاک کیا گیا ہے جس کے بعد پولیس نے دفعہ 156 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے خاتون کی قبر کشائی اور لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس اہلکار کے مطابق خاتون کے خاوند اور والد نے لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کروایا تھا جس کے بعد ان کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کرنے کی کارروائی کی جارہی ہے۔تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ قبر کشائی کس دن کی جائےگی۔ انھوں نے کہا کہ 30 سالہ کلثوم کے خاوند کا تعلق ایک بااثر مذہبی اور سیاسی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔یہ اطلاعات بھی ہیں کہ خاتون کے خاوند کا تعلق بااثر مذہبی گھرانے سے ہونے کی وجہ سے پولیس نے ابتداء میں اس ہلاکت کو خودکشی قرار دیا تھا تاہم بعد میں اس کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔ادھر شاہ پور گاو¿ں کے باشندوں کا کہنا ہے کہ کلثوم کی شادی 15 سال کی عمر میں ان کی مرضی کے بغیر 56 سال کے ایک بوڑھے شخص سے ہوئی تھی۔انھوں نے کہا کہ کلثوم 15 سال تک خاوند کے گھر میں رہیں لیکن عمر میں زیادہ فرق ہونے کی وجہ سے ان کی خاوند سے نہیں بن پائی اور انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔