لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں ملکی ترقی کے لئے مختلف شعبہ جات میں فوری پالیسیوں کے نفاذ کے لئے پیشگی ہوم ورک شروع کر دیا ۔ اس سلسلہ میں گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئر مین سیکر یٹریٹ میں برین سٹرومنگ سیشن کاانعقاد ہوا جس میں صوبوں کیلئے متبادل زرعی پالیسی کی تشکیل کی تجاویز پیش کی گئیں ،یہ پروگرام پارٹی حکمت عملی کا حصہ اور تسلسل ہے جس کا مقصد پارٹی کی آئندہ الیکشن میں کامیابی کے بعد ملکی ترقی کیلئے مختلف شعبہ جات میں بہترین پالیسی کا نفاذ کیا جا سکے ، کانفرنس میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے زرعی ماہرین نے شرکت کی جس میں قلیل مدتی ، وسط مدتی اورطویل مدتی کسان دوست پیکج کے حل کے لئے تجاویز پیش کی گئیں جس سے فی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافہ ہوسکے اور پیداواری لاگت میں کمی ممکن ہو سکے ۔ سیشن کا ا فتتاع کرتے ہوئے تحریک انصاف پنجاب کے آرگنائز چوہدری محمد سرور نے کہا کہ تحریک انصاف تنقید پر یقین نہیں رکھتی بلکہ مثبت تنقید کے ذریعے ملک و قوم کی بہتری اور ترقی کی خواہشمند ہے اور ایسی پالیسیاں واضع کرنا چاہتی ہے جس سے ملک ترقی کرے ،اسی لیے اس زر عت کی ترقی کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی مدد سے زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے ، پانی کے ضیاع میں کمی کی جا سکے اور موسمی تغیرات سے پیدا ہو نے والے مسائل سے نبردآزما ہوا جاسکے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو بیج کی کوالٹی بہتر بنانے اور غیر ملکی کمپنیوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے انٹیلیکچول پراپرٹی قوانین کا نفاذیقینی بنانا چاہیے ۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی و سندھ کے آرگنائزر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کسانوں کے مسائل کے حل کے لئے تحریک انصاف ہر فورم پر مکمل سپورٹ جاری رکھے گی، انہوں نے فصلوں کی انشورنس پالیسی اور کوآپریٹو کمپنیوں کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے ماہرین پر بھی زور دیا کہ پانی کے انخلاءکو صوبوں کے حصوں کے مطابق محفوظ کرانے کیلئے ریزرو واٹر کی تعمیر کیلئے صوبائی ہم آہنگی کو ترویج دی جائے ۔ خیبر پختون خواہ کے ماہرین نے حال ہی میں کے پی کے ایگری کلچر پالیسی 2015ءپر بریفنگ دی او ر ماڈل فارم کے سنٹروں کے قیام سے آگاہ کیا، جس کے تحت کسان مختلف سہولتیں ایک ہی مرکز سے حاصل کرسکتے ہیں شرکاءچھوٹے کسانوں کے لئے حکومتی معاشی مواد کے ساتھ ہنر سکھانے کی ضرورت پر زور دیں، قابل عمل زرعی پالیسی تشکیل دینے پرعمل کریں، شرکاءنے ماڈل ولیج تشکیل کی تجویز پیش کی جس میں دویا زائد مخصوص فصلوں کی پیدوار پر زور دیا جائے ، اور پیدوار میں اضافے کے تمام اقداما ت کئے جائیں، اس سے زبانی دعوﺅں کی بجائے عملی اقدامات پر مدد ملے گی، شرکاءنے پانی کے ضیاع کو روکنے اور روایتی کاشتکاری کے طریقوں کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لینے پر زور دیا۔