اسلام آباد(نیوزڈیسک) عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہاہے کہ میرے پاکستان واپس آنے کی وجہ یہ تھی کہ عوام یہ سمجھیں کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا ہے دھمکانے والوں کے ڈر سے بھاگنا نہیں ہے لیکن میرے سواتی خون کے باوجود بھی کبھی ایک بے بسی سی محسوس ہوتی ہے، جب میں ان چہروں کو دیکھتی ہوں جو ماسک پہن کر عوام کے مستقبل کے ساتھ اپنے وقتی مفاد کیلئے کھیلتے ہیں۔ جب میں کسی ماں کے لعل کے اس دنیا سے جانے پر ان سیاسی رہنماﺅں کی شدید مذمت سنتی ہوں،جب میں کیمرے کی آنکھ کہ اس پر سب کی حقیقت جانتی ہوں ۔یہ باتیں ریحام خان نے ایک قومی اخبارمیں شائع ہونے والے ایک کالم میں لکھی ہیں ۔ریحام خان لکھتی ہیں کہ جب میں اصلی ڈگری والوں کو نوکری کی تلاش میں ٹھوکریں کھاتے ہوئے اور خریدے ہوئے ڈاکومنٹس والوں کو اسمبلی میں دیکھتی ہوں۔ جب میں کسی صاف پانی کو گھاس ہرا رکھنے کے لئے اور صاف لوگوں کو پانی کے دو قطروں کے لے ترستا ہوا پاتی ہوں۔جب میں امیر کو صرف امیر کا دوست بنتے ہوئے اور غریب کو پروٹوکول کی نذر ہوتے ہوئے دیکھتی ہوں ۔جب میں تمام سیاسی پارٹیوں میں نظریہ تلاش کرتے کرتے نظریہ ضرورت کو نمایاں دیکھتی ہوں۔جب میں بڑے بڑے وعدوں کی گونج اور ان کے بھلا دینے پر مکمل خاموشی پاتی ہوںتو ہاں پل بھر کے لئے دل دکھتا ہے۔ دوستوں کی بات مان لوں اور لوٹ جاﺅں ایک ایسی زندگی کی طرف جہاں آسائش بھی تھی ،آرام دہ اور عز ت بھی ، کیونکہ یہاں تو جھوٹ بکتا ہے ، جھوٹ کامیاب کرتا ہے اور جھوٹ ہی جھوٹ کا ساتھ دیتا ہے۔