ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

آج کا مسلمان رب کو چھوڑ کر سبب پر ےقےن رکھ کر کامےابی تلاش کررہا ہے ‘ عالمی تبلیغی جماعت کے سہ روز ہ اجتماع کا دوسرا مرحلہ بھی ختم

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رائے ونڈ /لاہور( نیوزڈیسک )عالمی تبلےغی جماعت کے سہ روزہ اجتماع کا دوسرامرحلہ سسکےوں ،آہوں اور رقت آمےز دعا کےساتھ اختتام پذےر ہوگےا ،آخری روز تعداد پانچ لاکھ تک پہنچ گئی اورپنڈال کو جانےوالے تمام راستے لوگوں سے بھر گئے ۔تفصےلات کے مطابق تبلےغی جماعت کا عالمی سہ روزہ اجتماع کا دوسرامرحلہ اتوار کی صبح اختتامی دعا کےساتھ ختم ہو گےا ۔دعا سے قبل مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مولاناخورشےد احمد نے مجمع کو ہداےات دےں اور دعوت و تبلےغ کے عظےم منہج بارے آگاہ کےا۔امےر جماعت حاجی عبدالوہاب نے طبےعت ناسازی کے باجودمختصر خطاب کےا اور 20منٹ کی دعا کروائی ۔،مجمع سے خطاب کرتے ہوئے علماءکرام نے کہا کہ دنےا کی زندگی برف کی مانند پگھل رہی اس نے ختم ہو جانا ہے اسکے ختم ہونے سے قبل آخرت کی زندگی کی تےاری کرلےں ،قبر مےں جو سوالات ہونگے انکی تےاری کےلئے اب ہمارے پاس موقعہ ہے ،قبر کی زندگی تارےکی کی زندگی ہے ،نےک لوگوں کےلئے قبر اےک باغ ہوگی ،گنہگار کےلئے عذاب ،مرنے کے بعد کی زندگی نہ ختم ہونے والی ہے جسکی ہم نے تےاری کرنی ہے ،پوری امت کو جنت مےں لےجانے اور جہنم سے بچانے کی فکر کرنی ہے اس فکر کو اپنے دلوں مےں پےدا کرنا ہے کہ اللہ ہمارے حال پر رحم کرے اور ہمےں اپنے پےارے محبوب بندوں مےں شامل کرلے ،اللہ کی خوشنودی حاصل ہو گئی تو نجات مل گئی اگر خدانخواستہ اللہ کی ناراضگی آگئی تو ناکامی ہی ناکامی ہے ،اس ناکامی سے بچنا ہے ،ہداےت والے راستے پر چلنا ہے ،معاشرے کو امن والا بنانا ہے ،امن والا معاشرہ کب بنے گا جب دےن کے مطابق اعمال ہونگے ،اکرام مسلم کو عام کرنا ہے ہر انسان تک کلمہ کی دعوت پہنچانی ہے ،اس کےلئے اپنے گھروں کو چھوڑنا ہو گا اولادوں اور رشتہ داروں کو اس منہج کی جانب لانا ہے ،انبےاءاکرام ؑ کی محنت سے جن لوگوں نے کلمہ کی دعوت کو قبول کےا وہ اللہ کے مقرب بندے بن گئے اور جنہوں نے انبےاءاکرام ؑ کے پےغام اور دعوت کو ٹھکراےا اللہ نے ان ظالموں پر عذاب برساےا ۔آقائے کائنات رحمت للعالمےن ﷺکو مبعوث فرما کر پوری انسانےت کی ہداےت کے راستے پےدا کردئےے صحابہ اکرام ؓنے مساجد مےں زےادہ وقت گزارا دےن کو سےکھا اور اسکو پوری دنےا مےں پھےلانے کےلئے کمربستہ ہوگئے تبلےغی جماعت کے چھ نمبر ہےں ان چھ نمبروں پر محنت کرنی ہے کلمہ کی دعوت کو عام کرنا ہے اللہ سے سب کچھ ہونے کا ےقےن اور مخلوق سے کچھ نہ ہونے کا ےقےن جب ہمارے دلوں مےں آجائےگا تو کامےابی و کامرانی کے دروازے کھل جائےنگے آج کا مسلمان رب کو چھوڑ کر سبب پر ےقےن رکھ کر کامےابی تلاش کررہا ہے لےکن ےہ کھلا دھوکہ ہے دھوکے کی زندگی کو حقےقت کی زندگی مےں بدلنے کےلئے دےن کو اپنے شب وروز مےں لانا ہو گا دعوت کاکام اس امت کی ذمہ داری ہے اور بنےادی کام جسکا قرآن حکےم مےں حکم ہے کہ تم بہترےن امت مےں سے ہو تمہےں انسانےت کےلئے نکالا گےا ہے نےکی کا حکم دو برائی سے منع کرو حضور اکرم ﷺ نے صحابہ اکرام ؓپر محنت کی انکو دےن کی تبلےغ کےلئے پوری دنےا مےں بھےجا اپنی فکری صلاحےتوں کو دےن کےلئے بروے کار لائےں دےن اسلام کی سربلندی کےلئے ہر مسلمان اپنا مال جان اور وقت دعوت کے کام مےں لگائے ۔اصلاح معاشرہ کےلئے دعوت و تبلےغ بہت ضروری ہے جس طرح صحابہ اکرام ؓ نے دےن کےلئے اپنا سب کچھ قربان کےا آج ہم پر لازم ہے کہ ہم اسلام کی سربلندی اور اشاعت کےلئے اپنے گھروں سے نکلےں دےن کے مطابق ماحول بنانے کےلئے ہمےں اپنی خامےاں اور دوسروں کی خوبےاں دےکھنا ہو نگےں احسان او ر اخلاق والا معاملہ کےا جائے ہر مسلمان کو اپنا اخلاق بہتر بنانا ہوگا اپنے کردار کو نمونہ کے طور پر پےش کرنے کےلئے ہمےں آقائے کائنات ﷺکے اسوہ حسنہ کو سامنے رکھنا ہو گا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…