اسلام آباد (نیوزڈیسک)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی قائمہ کمیٹی برائے ایگریکلچر اینڈ فوڈ ایکسپورٹ کے چیئرمین احمد جواد نے کہا ہے کہ بھارت میں گائے ذبح کرنے پر پابندی کی وجہ سے پاکستان 4.5 ارب ڈالر کی بڑی برآمدی منڈی سے خاطر خواہ فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ ایک بیان میں احمد جواد نے کہا کہ بھارت بڑے گوشت کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے اور اس نے سال 2015ءکے دوران 2.4 ملین ٹن گوشت برآمد کیا ہے تاہم گائے کے ذبح کرنے پر پابندی کی وجہ سے اس کی گوشت کی برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں۔ یو ایس ڈی اے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اکتوبر 2014ءکے مقابلے میں اب تک بڑے گوشت کی برآمدات میں عالمی سطح پر 3 فیصد یعنی 10.2 ملین ٹن کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلال گوشت کی عالمی منڈی میں پاکستان 18 ویں پوزیشن پر ہے اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان صرف2.9 فیصد گوشت برآمد کرتا ہے جو انتہائی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر اقدامات کے ذریعے شعبہ کی ترقی اور حلال مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ احمد جواد نے کہا کہ پاکستان حلال گوشت کی عالمی منڈی میں قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے اور وہ مارکیٹ لیڈر کے طور پر سامنے آ سکتا ہے جس کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2014ءمیں پاکستان کی حلال گوشت کی برآمدات میں 9.5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا اور پاکستان نے 230 ملین ڈالر کی برآمدات کی تھیں تاہم ابھی اس میں مزید اضافے کی گنجائش ہے۔