اسلام آباد(این این آئی)پاک فوج کے کورکمانڈرز اجلاس سے جاری ہونے والے بیان کے بعد اگرچہ وفاقی حکومت نے جوابی بیان میں ان کے تحفظات کا مسترد کیا تھا تاہم عسکری حلقوں کے تحفظات دور کرنے کے لئے عملی اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کی نگرانی اور اس پر تیزی سے عملدرآمد کے لئے ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس نے فوری مشاورتی عمل شروع کر دیا ہے۔اس ٹاسک فورس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، چاروں صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز، سیکریٹری داخلہ، آئی جیز اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران کوشامل کیا گیا ہے ،یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اس ٹاسک فورس کا ہر 15روز میں جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں قومی ایکشن پلان کے نکات پر عملدرآمد پر صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔یہ ٹاسک فورس اپنی 15روزہ رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی جس کے بعد وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اس معاملے کا جائزہ لیا جائے گا اور قومی ایکشن پلان کے نکات میں عملدرآمد پر کسی انتظامی رکاوٹ کی نشاندہی ہوگی تو اس کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔