واشنگٹن(نیوز ڈیسک) معروف منی چینجر الطاف خانانی منی لانڈرنگ لے الزام میں امریکا میں گرفتار کر لئے گئے۔ الطاف خانانی پر لشکر طیبہ، داود ابراہیم، القاعدہ، طالبان ، حزب اللہ کے فنڈز منتقل کرنے کا الزام ہے۔ کمپنی دنیا بھر میں جرائم ، منشیات، دہشت گرد گروپوں کے لئے سالانہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کرتی تھی۔ خانانی ایم ایل او متحدہ عرب امارات، امریکہ اور برطانیہ کے درمیان منی لانڈرنگ کرتی تھی۔ خانانی ایم ایل او کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ملکوں میں بھی منی لانڈرنگ کرتی رہی۔ امریکی محکمہ خزانہ کے شعبے فارن ایسیٹ کنٹرول نے الطاف خانانی ایم ایل او کو انتظامی آرڈر نمبر13581 کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث قرار دیدیا ،جس کی رو سے مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والی تنظیموں اور ان کے معاونین کی ٹرانزیکشنز کو ہدف بنایا جاتا ہے۔ خانانی ایم ایل او پر الزام ہے کہ یہ
پاکستان کا نیو کلئیر پروگرام کون ڈبونے والا تھا. شاہد مسعود نے نام بتادیا
کمپنی دنیا بھر میں جرائم پیشہ گروپس ، منشیات فروشوں اور دہشت گرد گروہوں کیلئے سالانہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کرتی تھی۔خانانی ایم ایل او پاکستان ،، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ ، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ملکوں کے درمیان منی لانڈرنگ کرتی رہی ،کمپنی کے کلائنٹس بھی کئی قسم کے تھے ،جن میں چین، کولمبیا اور میکسیکو میں منظم جرائم کرنے والے گروہ اور حزب اللہ سے وابستہ افراد بھی شامل تھے تو دوسری طرف کمپنی نے دہشتگرد قرار دی گئی تنظیمو ں کے لیے بھی منی لانڈرنگ کی۔الطا ف خانانی اور الزرعوانی ایکسچینج نے طالبان کے فنڈز بھی ادھر سے ادھر پہنچائے،خانانی کادا?د ابراہیم،لشکر طیبہ ،جیش محمد اور القاعدہ اور سے بھی تعلق ہے۔خانانی ایم ایل او پاکستانی شہری الطاف خانانی کےلیے کام کرنے والے افراد اور اداروں پر مشتمل ہے،انہیںانسداد منشیات کے امریکی ادارے نے رواں برس ستمبر سے حراست میں لے رکھاہے ۔